امریکہ کے معروف میڈیا ادارے وال اسٹریٹ جنرل نے منگل کے روز یہ اطلاع دی کہ بائیڈن انتظامیہ افغانستان میں قید امریکی قیدیوں کی رہائی کے لیے گوانتانامو بے میں قید کم از کم ایک ہائی پروفائل قیدی کے تبادلے پر افغان طالبان سے بات چیت میں مصروف ہے۔
اطلاعات کے مطابق امریکی قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں واشنگٹن گوانتنامو بے کے جس قیدی کو افغان طالبان کے حوالے کرنے پر غور کر رہا ہے، مبینہ طور پر ان کا تعلق القاعدہ کے سابق رہنما اسامہ بن لادن سے بتایا جاتا ہے۔وائٹ ہاؤس اور امریکی وزارت خارجہ سے جب اس رپورٹ پر تبصرہ کرنے کی درخواست کی گئی تو، انہوں نے فوری طور پر اس کا کوئی جواب نہیں دیا۔ ان اطلاعات پر افغان طالبان کے نمائندوں نے بھی فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا.وال اسٹریٹ جنرل کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سن 2022 میں پکڑے گئے تین امریکی شہریوں ریان کاربیٹ، جارج گلیزمین اور محمود حبیبی کی واپسی کی کوشش کر رہی ہے اور اس کے بدلے میں وہ محمد رحیم الافغانی کو طالبان کو واپس کرنے پر غور کر رہی ہے۔
اس معاملے سے واقف ایک ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بھی اس بات کی تصدیق کی کہ بائیڈن انتظامیہ اس معاملے پر جولائی سے ہی طالبان کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے اور تجویز پیش کی گئی ہے کہ کاربیٹ، گلیزمین اور حبیبی کے بدلے میں رحیم الافغانی کو رہا کیا جا سکتا ہے
ذرائع نے معاملے کی حساسیت کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ افغان طالبان حبیبی کو قید میں رکھنے سے انکار کرتے ہیں، تاہم انہوں نے رحیم کے بدلے گلیزمین اور کاربٹ کے تبادلے کی پیشکش کا جواب دیا ہےواضح رہے کہ اگست 2022 میں کابل پر طالبان کے قبضے کے ایک برس بعد کاربیٹ اور حبیبی کو دو مختلف واقعات میں حراست میں لیا گیا تھا۔ اس کے بعد گلیزمین کو بھی 2022 میں سیاح کے طور پر دورہ کرنے کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا کہ وہ وال اسٹریٹ جنرل کی اسٹوری کی تصدیق نہیں کر سکتے، تاہم انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ تینوں امریکیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے کے لیے "چوبیسوں گھنٹے کام کر رہیوال اسٹریٹ جنرل کے مطابق امریکہ اور طالبان کے مذاکرات جولائی سے جاری ہیں۔ اس نے ان ذرائع کا حوالہ دیا، جنہوں نے گزشتہ ماہ وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کے ساتھ ایک خفیہ ہاؤس فارن افیئرز کمیٹی کی بریفنگ میں شرکت کی تھی۔
پیر کے روز بائیڈن کی انتظامیہ نے گوانتانامو کے 11 قیدیوں کو عمان بھیجا، جس سے کیوبا کے حراستی مرکز میں قیدیوں کی مجموعی آبادی پندرہ رہ گئی ہے۔(سورس:ڈی ڈبلیو)