نئی دہلی:
ہندوستان کے دورے پرآئے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ وہ حکومت ہند کے وزرا کے ساتھ انسانی حقوق کے مسئلے کے بارے میں بات کی۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آسٹن نے کہا کہ شراکت داروں کے مابین اس قسم کا مکالمہ اہم ہے۔ جب امریکی وزیر دفاع سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے انسانی حقوق کی پامالیوں ، خاص طور پر شمال مشرق کے مسلمانوں کے خلاف مبینہ امتیازی سلوک پر بات کی ہے تو ، انہوں نے کہا ، ” مجھے اس کے بارے میں ان سے بات کرنے کا موقع نہیں ملا۔” میں نے اس معاملے پر دوسرے وزراء سے تبادلہ خیال کیا۔
آسٹن نے کہا کہ ہمیں یاد رکھنا ہوگا کہ ہندوستان ہمارا شریک ہے۔ ایسا شراکت دار جس کی ہم قدر کرتے ہیں۔ میرے خیال میں شراکت داروں کے مابین اس طرح کی بات چیت کرنے کی اہلیت کی ضرورت ہے۔ ہم ایسا کرنے میں آرام محسوس کرتے ہیں۔ ہم یہ کام انتہائی معنی خیز انداز میں کرسکتے ہیں اور آگے بڑھ سکتے ہیں۔
آسٹن کے دورے سے ٹھیک پہلے امریکی سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ نے انہیں ہندوستان میں انسانی حقوق کے امور پر بات کرنے کے لئے خط لکھا تھا۔کمیٹی کے سربراہ نے کسان تحریک کو لے کر ہوئی کارروائی جیسے متعدد اہم امور پر تشویش کا اظہارکیا ، آسٹن نے صحافیوں سے یہ بھی کہا کہ بھارت نے ابھی تک روس کا ایس -400 میزائل سسٹم نہیں خریدا ہے۔ لہٰذا امریکہ کی ممکنہ پابندیوں کے معاملے پر کوئی بات نہیں ہوئی۔
اس سے قبل امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے ہفتے کی صبح وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے ملاقات کی۔ دونوں وزرائے دفاع کے مشترکہ بیان میںکہاگیا ہے کہ ہندوستان اور امریکہ اپنے فوجی تعلقات کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے اس اجلاس میں دفاعی تعاون ، ابھرتے ہوئے علاقوں میں معلومات کا تبادلہ اور باہمی رسد کی حمایت سمیت بہت سے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔