نئی دہلی: کرناٹک کے بیدر سے ایک حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک 17 سالہ دلت طالب علم کو کچھ لوگوں نے اس لئے مارا پیٹا کیونکہ اس نے بھگوان رام اور ہنومان کو بھگوان ماننے سے انکار کر دیا تھا۔ اور اس حوالے سے اس نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ بھی کی تھی۔ طالب علم کی پٹائی کا یہ ویڈیو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ معاملے کی اطلاع ملنے کے بعد مقامی پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس اس معاملے میں اب تک تین لوگوں کو گرفتار کر چکی ہے جبکہ تفتیش ابھی جاری ہے۔
معاملے کی تفتیش میں شامل پولیس افسر نے بتایا کہ یہ واقعہ پیر کو بیدر کے ہمن آباد سرکل علاقے میں پیش آیا۔ یہ اسی دن ہوا جب ایودھیا میں رام للا کی پران پرتیشٹھا چل رہی تھی۔ واقعے کی ویڈیو بنائی اور سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔ ویڈیو میں اسکول کیے اسٹوڈنٹ کو بھگوا اسکارف پہنے دیکھا جاسکتا ہے۔ جیسے ہی وہ آٹو رکشا سے نیچے اترا تو آس پاس موجود ایک شخص نے اسے تھپڑ مار دیا۔ اس ویڈیو میں مزید دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ لوگ اسے گھسیٹ کر مندر لے جا رہے ہیں۔ جہاں اسے بھگوان کے سامنے ڈنڈوت ہونے کا کہا گیا ہے۔