نوئیڈا؍نئی دہلی:(ایجنسی)
انتخابی اصلاحات کی وکالت کرنے والے گروپ اے ڈی آر کے مطابق، اترپردیش اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے 25 فیصد امیدواروں پر فوجداری مقدمات ہیں، جن میں سے 12 پر خواتین کے خلاف جرائم اور چھ پر قتل کے الزامات ہیں۔’دی ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز‘ (ADR) نے کہا کہ اس نے ریاست کے 11 اضلاع کی 58 اسمبلی سیٹوں سے سیاسی جماعتوں کے 615 امیدواروں اور آزاد امیدواروں کے خود کے حلف ناموں کا تجزیہ کیا ہے۔ ان سیٹوں پر 10 فروری کو انتخابات ہونے ہیں۔
اے ڈی آر نے کہا کہ کل 623 امیدوار میدان میں ہیں اور ان میں سے آٹھ کے حلف ناموں کا تجزیہ نہیں کیا جا سکا، کیونکہ وہ اسکین نہیں ہوئے تھے یا نامکمل تھے۔ امیدواروں کے مجرمانہ واقعات پر اے ڈی آر نے کہاکہتجزیہ کردہ 615 امیدواروں میں سے، 156 (25 فیصد) امیدواروں نے اپنے خلاف مجرمانہ معاملے کااقرار کیا ہے، جبکہ 121 (20 فیصد) نے اپنے خلاف سنگین مجرمانہ مقدمات کا اقرار کیا ہے۔
اے ڈی آر نے کہا گیا ہے کہ اہمجماعتوں میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے 28 امیدواروں میں سے 21 (75 فیصد)، راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے 29 امیدواروں میں سے 17 (59 فیصد)، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدواروںمیں سے 29(51 فیصد)، کانگریس کے 58 امیدواروں میں سے 21 (36 فیصد)، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے 56 امیدواروں میں سے 19 (34 فیصد) اورعام آدمی پارٹی(آپ) کے 52 امیدواروں میں ےس آٹھ (15 فیصد)نے اپنے حلف ناموں میں اپنے خلاف فوجداری مقدمات کا اقرار کیا ہے۔
اے ڈی آر نے کہا کہ بڑی جماعتوں میں، ایس پی کے 28 امیدواروں میں سے 17 (61 فیصد)، آر ایل ڈی کے 29 امیدواروں میں سے 15 (52 فیصد)، بی جے پی کے 57 امیدواروں میں سے 22 (39 فیصد)، کانگریس کے58 امیدواروں میں سے 11 (19 فیصد)،بی ایس پی کے 56امیدواروں میں سے 16 (29 فیصد) اور آپ کے 52 امیدواروں میں سے پانچ (10 فیصد) نے اپنے خلاف ’سنگین مجرمانہ مقدمات‘ کا اقرار کیا ہے۔
اے ڈی آر گروپ کے مطابق، 12 امیدوار ایسے بھی ہیں جنہوں نے ’خواتین کے خلاف جرائم‘سے متعلق مقدمات کا اقرارکیا ہے اور ان میں سے ایک نے عصمت دری (آئی پی سی کی دفعہ 376) سے متعلق مقدمات کا اعلان کیا ہے۔