اسلام آباد : (ایجنسی)
ایک پاکستانی خاتون ٹی وی اینکر نے اپنے ملک کے معروف ایٹمی سائنسدان پرویز ہود بھائی کے ذریعہ حجاب میں خواتین کو نشانہ بنانے والے توہین آمیز تبصرے کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے بدھ کو لائیو ٹی وی پر برقع پہننے کا فیصلہ کیا جس کی ویڈیو اب سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے ۔
ایک ٹی وی چینل پر بات کرتے ہوئے ، ہود بھائی نے حجاب اور برقع میں کلاسوں میں حصہ لینے والی طالبات کے بڑھتےرجحان پر اپنی مایوسی کااظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہاتھا ’ قائد اعظم یونیورسٹی میںحجاب ،برقع عام ہو گیاہے، آپ کو کیمپس میں ایک نارمل لڑکی نہیں ملے گی ۔‘
اپنے تیکھے حملے کو جاری رکھتے ہوئے ہود بھائی نے کہا تھا ، ’اور جب وہ (حجابی لڑکیاں) حجاب پہن کر کلاسوں میں بیٹھتی ہیں تولیکچر کے دوران ان کی سرگرمی اور شراکت داری کافی کم ہو جاتی ہے ۔ یہ بھی نہیں لگتا ہے کہ وہ کلاس میں ہیں یا نہیں۔ ‘
ہود بھائی کے تبصرے پر پاکستانی سوشل میڈیا یوزر س نے سخت رد عمل کااظہار کیا، جس کی وجہ سے حجابی خواتین پران کے حملے کے لیے معروف ایٹمی سائنسداں کوتنقید کاسامنا کرنا پڑا۔
دریں اثنا ء پاکستان کے سما ء ٹی وی کی ایک ممتاز اینکر نے ہود بھائی کے تبصرے کے خلاف اپنا احتجاج درج کرنے کے لیے ایک لائیو نشر کے دوران اپنا چہرہ برقع سے ڈھانپنے کا فیصلہ کیا۔ اینکر کرن ناز نے ہود بھائی کےاس تبصرے کی تنقید کی جس میں خواتین کو حجاب پہننے کو اب نارمل بتایا گیا تھا ۔
ناز نے یہ بھی یاد دلایا کہ کیسے ہود بھائی نے کہا تھا کہ اسکولوں میں اسلامی تعلیم فراہم کرنا طلباء پر اضافی بوجھ ڈالنے جیسا ہے ۔ سما ءٹی وی اینکر نے کہاکہ بھلے ہی انہوںنے برقع یا حجاب نہیں پہنا تھا ، لیکن ان کے مذہبی عقائد کے حصے کے طور پر اپنے چہرے کو ڈھانپنے والوں کے لیے ان کے من میں بہت احترام تھا ۔