حیدر آباد :(ایجنسی)
کاشی سے لے کرمتھرا تک مندر اور مسجد کے تنازع کے درمیان تلنگانہ بی جے پی کے سربراہ بندی ایس کے کا ایک متنازع بیان خبروں میں ہے۔ ایک پروگرام میں بندی ایس کے نے کہاکہ جہاں جہاں مسجد کمپلیکس کی کھدائی ہو رہی ہے وہاں شیولنگ مل رہے ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی کو چیلنج دیتے ہوئے کہاکہ وہ ریاست میںتمام مساجد کی کھدائی کروائیں گے ،اگر شیولنگ ملے تو اسے ہندوؤں کو سونپ دیا جائے۔
اسی معاملے پر ٹی وی چینل آج تک پر بحث کے دوران جب بی جے پی کے ترجمان سدھانشو ترویدی سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہمارے لیڈر نے اکبر الدین اویسی کو تلنگانہ کے حوالے سے جواب دیا ہوگا۔ دراصل اینکر انجنا اوم کشیپ نے بی جے پی ترجمان سے سوال کیا کہ تلنگانہ کے بی جے پی لیڈر مساجد کھودنے کی بات کر رہے ہیں۔ کیا کھیلو انڈیا کے بعد کھودو انڈیا شروع ہوگیا ہے؟
اس پر بی جے پی کے ترجمان نے کہا ’’ اکبر الدین اویسی نے تلنگانہ میں جو کچھ کہا ہے، اگر بی جے پی لیڈر نے کچھ کہا ہے تو وہ اس کے حوالے سے ہوسکتا ہے۔ بی جے پی ترجمان نے کہا کہ تلنگانہ کی اسی سرزمین پر اکبر الدین اویسی نے کہا تھا کہ میں نے اس ملک پر 800 سال حکومت کی، اسی سرزمین پر اویسی نے کہا تھا کہ حیدرآباد کا چار مینار، تاج محل، لال قلعہ تمہارے باپ نے بنوایا تھا؟ ‘‘
سدھانشو ترویدی نے کہا، ’’ اتنا سب کچھ کہنے کے بعد بھی سیکولر پارٹیوں نے عدالت میں اس طرح وکالت کی کہ وہ بری ہو گئے۔ تو جہاں انہوں نے مغلوں کو اپنا کہا، اپنا باپ کہا، ہندو دیوی دیوتاؤں کے لئے گھٹیا بات کہی، تو ایسے میں تلنگانہ کے تناظر میںاگر ہمارے لیڈر نے کچھ بول ہے توہو سکتا ہے اواسی کو جواب دیا ہو۔‘‘
ادھر اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی مہنگائی کو لے کر مودی حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی خراب حالت کے ذمہ دار مغل ہیں۔ اویسی نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا ذمہ دار اورنگ زیب ہے، قیمتوں میں اضافے کا ذمہ دار اکبر ہے اور شاہ جہاں کی وجہ سے نوجوان بے روزگار ہیں۔ اس میں پی ایم مودی کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے، مغل اس سب کے ذمہ دار ہیں۔