ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن کی دعوت کے بعد شام کے صدر احمد الشرع کل منگل کو انقرہ پہنچےجہاں انہوں نے ترک صدر رجب طیب ایردوآن سے ملاقات کی۔
ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں ایردآن نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا ملک شام اور اس کی نشاۃ ثانیہ کی حمایت کے لیے کام کرے گا۔ انہوں نےشام پر عاید مغربی پابندیوں کو ہٹانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ احمد الشرع کی انتظامیہ کے ساتھ، دہشت گردی سے پاک زون قائم کرے گا، جس میں داعش اور دیگر کرد تنظیموں کے خطرات کاحوالہ دیا جنہیں ترکیہ دہشت گرد سمجھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اپنے شامی ہم منصب کے ساتھ شمال اور مشرق میں عسکریت پسندوں کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات پر بات چیت کی۔ترک صد کا کہنا تھا کہ شام میں رضاکارانہ واپسی اس کے استحکام کے ساتھ تیز ہوگی۔ وہ شام اور اس کی نشاۃ ثانیہ کی حمایت کے لیے کام کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ملک کا موقف اور پالیسیاں شام کے علاقوں کے اتحاد پر متعین ہیں، تمام شعبوں میں دمشق کے ساتھ مل کر کام کرنے پر زور دیتے ہیں۔دوسری طرف شام کے صدر احمد الشرع نے شام میں عبوری مرحلے کو کامیاب بنانے کے لیے ترکیہ کی کوششوں کو سراہا۔الشرع نے ایردوآن سے "جلد سے جلد ” شام کا دورہ کرنے کی بھی دعوت دی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ دمشق انقرہ کے ساتھ تمام شعبوں میں مشترکہ تعاون پر کام کر رہا ہے۔ شام کے لیے ترکیہ کی زبردست حمایت اب بھی قابل عمل ہے۔صدر احمد الشرع منگل کے روز ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ پہنچے تھے۔یہ شامی صدر کے تقریباً 15 سالوں میں ترکیہ کا پہلا دورہ ہے