نئی دہلی جھنڈے والان، دہلی میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا نیا ہیڈکوارٹر تیار ہے۔ اس کا نام کیشو کنج رکھا گیا ہے۔ 5 لاکھ مربع فٹ پر پھیلے اس دفتر میں 12 منزلہ تین ٹاور ہیں۔ 270 کاروں کے لیے پارکنگ کی جگہ اور تین جدید ترین آڈیٹوریم ہیں جن میں 1300 سے زائد افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ اس کے علاوہ کیوبیکلز کے ساتھ ایک لائبریری، پانچ بستروں کا ہسپتال، لان اور ہنومان مندر ہے۔ ہنومان مندر میں بجلی کے لیمپ لگائے گئے ہیں۔ 12 فروری کو آر ایس ایس مکمل طور پر اس نئے دفتر میں منتقل ہو گیا ہے۔ کیشو کنج کی تعمیر میں 150 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ سائز کے لحاظ سے یہ دہلی کے دین دیال اپادھیائے مارگ پر واقع بی جے پی کے ہیڈکوارٹر سے بڑا ہے۔
•••پیسے کہاں سے آئے
سنگھ کے ایک عہدیدار کے مطابق کیشو کنج مکمل طور پر آر ایس ایس کارکنوں اور سنگھ سے وابستہ لوگوں کے عطیات سے بنایا گیا ہے۔ اہلکار نے بتایا کہ 75 ہزار لوگوں نے ہیڈ کوارٹر کی تعمیر کے لیے 5 سے کئی لاکھ روپے تک کا عطیہ دیا ہے۔ گجرات کے آرکیٹیکٹ انوپ ڈیو کو اسے ڈیزائن کرنے کا کام ملا۔ انڈین ایکسپریس نے ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ڈیو گجرات حکومت کے پروجیکٹوں سے وابستہ رہا ہے۔ دہلی کے بلڈر ‘آسپیشیئس کنسٹرکشن’ اس پروجیکٹ میں شامل ہے، جو قومی راجدھانی میں بڑے پیمانے پر مال، تجارتی کمپلیکس اور پارکنگ ایریا بناتا ہے۔ یہ فرم پہلے بھی سنگھ سے وابستہ عمارتوں کی تعمیر میں ملوث رہی ہے۔ جیسے دین دیال اپادھیا مارگ پر وشو ہندو پریشد (VHP) کا ’دھرم یاترا مہاسنگھ بھون‘، اور دیگر ہندو مذہبی ڈھانچے جیسے روہنی میں ’شری جگناتھ سیوا سنگھ بھون‘ اور اشوک وہار میں ’سناتن بھون‘۔
••آر ایس ایس کا پرانا دفتر کیسا تھا؟
جھنڈے والا میں واقع اُداسین آشرم سے پچھلے آٹھ سالوں سے آر ایس ایس کام کر رہی تھی، جسے کرائے پر لیا گیا تھا۔ نیا دفتر گزشتہ سال ستمبر میں مکمل ہوا تھا۔ اور سنگھ آہستہ آہستہ اس میں بھی آنے لگا۔ اب اداسین آشرم کو مکمل طور پر خالی کر دیا گیا ہے۔ تاہم، کیشو کنج کے کچھ حصوں میں اندرونی کام ابھی بھی جاری ہے۔ آر ایس ایس کے مطابق دہلی تیسری جگہ تھی جہاں آر ایس ایس نے ناگپور اور مدھیہ پردیش کے بعد اپنا دفتر قائم کیا تھا۔ کیشو کنج کے تین نئے ٹاوروں کے نام سادھنا، پریرنا اور ارچنا ہیں۔ سادھنا میں آر ایس ایس کے تمام دفاتر ہیں جبکہ پریرنا اور ارچنا رہائشی کمپلیکس ہیں۔
کیشو کنج میں میس اور کینٹین کی سہولیات بھی ہیں۔ کیشو لائبریری سادھنا ٹاور کی 10ویں منزل پر ہے۔ 25 لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش اور تحقیق کے لیے خصوصی طور پر ڈیزائن کیے گئے کیوبیکلز کے ساتھ، یہ ان لوگوں کے لیے کھلا ہے جو سنگھ پریوار پر تحقیق کرنا چاہتے ہیں۔ اس عمارت میں آر ایس ایس کا دہلی ریاستی دفتر اور سروچی پرکاشن کے دفاتر بھی ہوں گے، جو سنگھ پر کتابیں شائع کرتا ہے۔