۔ئی دہلی:(ارکےبیورو) مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے بورڈ کی پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک کے آئین کو بچانے کا چیلنج ہے ،وقف پر مولانا نے کہا کہ وقف ہمارا دستوری حق ہے ،وقف کے بارے میں بہت جھوٹ پھیلایا گیا ہے ،یہ بل متعصبانہ ہے ـ بل کا ڈھانچہ ایسا بنایا گیا ہے کہ مسلمانوں سے ان کی وقف املاک چھین لی جائیں ـ انہوں نے سرکار پر الزام لگایا کہ وہ جھوٹ پھیلاتی ہے ،وہ ایک طبقہ کو پریشان کرنا چاہتی ہے یوسی سی ہر انہوں نے کہا کہ یہ ناممکن ہے اس لیے کہ آپ نے اتراکھنڈ کے بل سے قبائلیوں کو مستثنیٰ کردیا ،انہوں نے کہا کہ یہ قابل قبول نہیں ہم آئین کے دائرہ میں ہر ممکن لڑائی لڑیں گےـ
جمعیتہ کے صدر اور بورڈ کے نائب صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ ہم نے اتراکھنڈ میں یوسی سی کو چیلنج کیا ہے آ ئین ہمیں اپنے مذہب پر عمل کرنے کی پوری آزادی دیتا ہے ـ انہوں نے کہا کہ ہم جہاں تک ہوگا اس کی مخالفت کریں گے ـ
بورڈ کے نائب صدر مولانا عبیداللہ خاں اعظمی نے کہا کہ یہ ہمارا دستوری حق ہے ـ حکومت مسلمانوں کے ساتھ بے ایمانی کررہی ہے ـاور بے عزت کرنا چاہتی ہے ،ہمیں وقف ترمیم پر اعتراض نہیں نیت پر سوال ہے ـ ہم سڑکوں پر بھی لڑائی لڑیں گےـ
بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا مجددی نے کہا کہ مسلمانوں کو ٹارچر کرنا چاہتی ہے ـوہ سب کا وکاس کا صرف نعرہ لگاتی ہے حقیقت سے کوئی تعلق نہیں . جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر ملک معتصم خان نے اپنی بے لاگ گفتگو میں کہا کہ جماعت اسلامی کو جے پی سی رپورٹ پر اعتبار نہیں ،سرکار کو چاہیے کہ وہ بل واپس لے یہ ایک تماشہ ہے نہ بل صحیح ہے نہ رپورٹ ،انہوں نے اپوزیشن کا شکریہ ادا کیا کہ اس نے پارلیمنٹ میں رپورٹ کی مخالفت کی ـ
انہوں نے برادران وطن سے تعاون کی اپیل کی ـانہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اس جدوجہد میں بورڈ کے شانہ بشانہ ہے – انہوں نے کہا کہ وقف میں اصلاح کی ضرورت سے انکار نہیں مگر سرکار کی نیت ہی خراب ہے ـانہوں نے وارننگ دیتے ہوئے کہا اگر وہ طاقت سے کام لے گی تو ملک میں انتشار ہوگا اس کی ذمہ دار سرکار ہوگی
بورڈ کے ترجمان نے کہا کہ اگر بل واپس نہیں ہوا تو بورڈ ملک گیر تحریک چلائے گا اور اس کے لیے ہر ممکن آئینی وقانونی فریم کے اندر جدوجہد کرے گا ،ہم سرکار کے گوش گزار کرنا چاہتے کہ وہ ہماری بات کو سمجھنے کی کوشش کرے ،انیوں نے یوسی سی ہر کہا کہ ہم بھی اس بل کو چیلنج کریں گےـ