بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی سماج وادی پارٹی کے ساتھ ہم آہنگ نظر آتی ہیں۔ بی ایس پی کے بانی کانشی رام کے یوم پیدائش کے موقع پر مایاوتی نے پارٹی حامیوں اور کارکنوں کو بڑا پیغام دیا ہے اور اکھلیش یادو کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔ جس کے بعد ریاست کی سیاست میں ایک نیا موڑ آتا دکھائی دے رہا ہے۔ مایاوتی کا یہ قدم آنے والے وقت میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی مشکلات میں اضافہ کر سکتا ہے۔
آج کانشی رام کے یوم پیدائش پر کارکنوں کو پیغام دیتے ہوئے بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پیغام دیتے ہوئے بی ایس پی کو بہوجنوں کی سب سے دوست پارٹی قرار دیا اور کہا کہ بی ایس پی حکومت کے دوران ہی اس کمیونٹی کے لوگوں کی فلاح و بہبود ہوئی۔ پارٹی کے بانی کانشی رام کے الفاظ کو دہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہوجنوں کو اپنے ووٹ کی طاقت کو سمجھنا ہوگا اور اپنی نجات کے لیے انہیں اقتدار کی چابی اپنے ہاتھ میں لینا ہوگی۔ یہ کانشی رام کو بہوجنوں کا حقیقی خراج عقیدت ہوگا
اس دوران بی ایس پی سپریمو نے بھی اکھلیش یادو کے ذات پات کی مردم شماری کے مطالبے کی حمایت کی اور کہا کہ بہوجن برادری کی آبادی اس وقت 80 فیصد سے زیادہ ہے۔ بابا صاحب نے قومی مردم شماری کے ذریعے ان کے آئینی اور قانونی حقوق اور عوامی فلاح و بہبود کی ضمانت دی ہے۔ پارلیمانی کمیٹی نے بھی مردم شماری نہ کرانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔