نئی دہلی:(آر کے بیورو)
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ایک بار پھر جنتر منتر پر ہونے والے دھرنے کو بعض تکنیکی وجوہات سے آگے بڑھا دیا یعنی 13مارچ کو ہونے والا دھرنا و مظاہرہ اب اس دن نہیں ہوگا، فیصلہ کیا گیا ہے اس پروگرام کو 17مارچ کو کیا جائے گا اس سلسلہ میں آج بورڈ کے ذمہ داروں نے ایک پریس کانفرنس پریس کلب آف انڈیا میں کی ، اس سے بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر قاسم رسول الیاس اور بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے خطاب کیا واضح رہے بورڈ اس سے قبل بھی تاریخ بدل چکا ہے پہلے یہ دس مارچ کو ہونے والا تھا ـ
بورڈ نے اس موقع پر وضاحتی پریس ریلیز بھی جاری کی جس میں پرانی باتوں اور موقف کو دہراتے ہویے ایک بار پھر دھرنا ملتوی کرنے اور نئی تاریخ کی بابت آگاہ گیا اس بات کی تائید پروفیسر محمد سلیمان نے بھی جو بورڈ کی مجلس عاملہ کے رکن ہیں انہوں نے روزنامہ خبریں سے گفتگو کرتے ہو یے بتایا کہ "ہولی کے سبب پارلیمانی سیشن ملتوی ہونے اور مسلم و ہم خیال ممبران پارلیمنٹ کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے تاریخ کو آگے بڑھایا گیا ہے ـیہ اراکین اہنے علاقوں میں چونکہ چھٹی میں چلے جاتے ہیں اس بات کو مدنظر رکھ کر یہ فیصلہ کیا گیا ـچونکہ 13 تاریخ کو پارلیمنٹ کی چھٹی ہے اور جو ممبران پارلیمنٹ ہمارے مظاہرے میں شریک ہونے والے تھے ، وہ موجود نہیں رہیں گے۔پارلیمنٹ کی چھٹی کی وجہ سے مظاہرے سے جو مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ نہیں ہو سکیں گے۔ اس لیے بورڈ کے ذمہ داران نے یہی مناسب سمجھا کہ تاریخ تبدیل کر دی جائے۔البتہ ہم لوگ اپنی تیاریوں کو بدستور جاری رکھیں گے، اور مزید وقت ملنے سے مزید بہتر طریقے سے انجام دینے کی کوشش کریں گے۔”
دراصل ہولی اور دھرنے کی تاریخ اس پاس ہونے کی وجہ سے بورڈ کے بعض حلقے پہلے ہی سابقہ تاریخ پر اپنے تحفظات کا اظہار کررہے تھے ملک کے حالات کو دیکھتے ہویے شاید یہ بات صحیح بھی تھاکہ عام مسلمانوں کو کسی آزمائش میں نہ ڈالا جائے
مگر ایسا لگتا ہے بورڈ کچھ ہڑبڑاہٹ کا شکار ہے اور تاریخ کے تعین سے قبل ہوم ورک نہیں کیا گیا ورنہ اس طرح بار بار تاریخ بدلنے کی زحمت نہ کرنی پڑتی اس سے تحریک کے مومنٹم ہر اثر پڑتا ہے ـیہ دھرنا بیت اہم اس لیے ہے کہ بابری مسجد موومنٹ کے بعد پہلی مرتبہ کئی دہائیوں کےبعد سارے قائدین کو ایک ساتھ ایک اسٹیج پر بیٹھے دیکھنے کا شرف حاصل ہوگا ،امید ہے کہ اب یہ ڈیٹ نہیں بدلے گی