یمن میں بڑے پیمانے پر فضائی حملے کردیے جس کے نتیجے میں 31 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔ امریکا نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ امریکا نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فیصلہ کن اور طاقتور فضائی حملوں کا آغاز کر دیا ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ تمہارا وقت ختم ہوگیا ہے اور آج سے تمہارے حملے بند ہونے چاہئیں ورنہ تمہارے ساتھ وہ ہوگا جو پہلے نہیں ہوا۔صدر ٹرمپ نے ایران کو بھی متنبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر حوثیوں کی حمایت بند کرے، اگر حمایت جاری رکھی تو امریکا اسے پوری طرح ذمہ دار ٹھہرائے گا اور ہم نرمی نہیں برتیں گے۔امریکی فوجی حکام کے مطابق یہ حملے کئی دنوں تک جاری رہ سکتے ہیں اور یہ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑی امریکی فوجی کارروائی ہے، اس کا مقصد حوثیوں کی فوجی صلاحیتوں کو کمزور کرنا اور بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کی آزادی کو یقینی بنانا ہے

•••کرارا جواب ملے گا:حوثیوں کیااعلان
امریکی فوجی آپریشن پر اپنے پہلے تبصرے میں حوثی سیاسی بیورو نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس حملے کا جواب دیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ "ہماری افواج امریکی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں
دریں اثنا عینی شاہدین نے تصدیق کی کہ "پرتشدد دھماکوں نے صنعا کو ہلا کر رکھ دیا اور صنعا کے ہوائی اڈے اور صنعا کے شمال مغرب میں الجراف محلے میں ٹیلی ویژن کی عمارت کے قریب نشانہ بنائے گئے مقامات سے دھوئیں کے بادل اٹھتے دکھائی دیے ہیں”
•••ایران کی امریکہ کو دھمکی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسلامی جمہوریہ ایران کو یمنی حوثیوں کی پشت پناہی بند کرنے کے لیے خبردار کیا جس کے بعد ایرانی اسلامی انقلابی گارڈ کور (آئی آر جی سی) کے سربراہ نے اتوار کے روز کسی بھی حملے کے لیے "فیصلہ کن” جواب دینے کی دھمکی دی۔یمن پر مہلک امریکی حملوں کے بعد حسین سلامی نے ایک ٹیلی ویژن تقریر میں کہا، "ایران جنگ نہیں کرے گا لیکن اگر کسی نے دھمکی دی تو وہ مناسب، فیصلہ کن اور نتیجہ خیز جواب دے گا۔”