1-**ہماچل پردیش اور ہریانہ میں ہندوتووادیوں کے ہاتھوں دو کشمیری شال فروشوں کی لنچنگ
ملک کے مختلف حصوں میں کشمیری دکانداروں پر ہندوتووادی دائیں بازو کی تنظیموں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے، جس سے کام کے لیے سفر کرنے والے کمیونٹی ممبران کی صحت کے بارے میں خدشات بڑھ رہے ہیں۔اتراکھنڈ کے بعد اب ہماچل اور ہریانہ سے کشمیری شال وینڈروں کی لنچنگ کی خبر ہے ـ
*. . _.* . ***
2ـ**پنجاب:بے مثال ہم آہنگی: سکھ خاتون نے مسجد کے لیے زمین عطیہ کی، ہندوؤں نے مالی مدد ۔
شدید فرقہ وارانہ کشیدگی کے اس دور میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک دل دہلا دینے والی کہانی پنجاب کے ایک گاؤں سے سامنے آئی ہے۔ فتح گڑھ صاحب ضلع کے گاؤں جکھوالی میں 75 سالہ سکھ خاتون بی بی راجندر کور نے مسجد کی تعمیر کے لیے اپنی 5 مرلہ (تقریباً 1360 مربع فٹ) زمین عطیہ کی ہے جب کہ گاؤں کے سکھ اور ہندو خاندانوں نے مالی مدد فراہم کی یہاں 400-500 سکھ پریوار، 150 ہندو فیملی اور10مسلم پریوار رہتے ہیں۔
. . * . . * . . ***
3-••’لنچستان بن گیا ہےبھارت,محبوبہمفتی کا متنازع بیان
جموں و کشمیر کے اننت ناگ میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے ملک کی موجودہ صورتحال پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ ’’گاندھی اور نہرو کا ہندوستان اب لنچستان میں بدل گیا ہے۔‘‘ انہوں نے ملک کے مختلف حصوں میں ہجومی تشدد کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ان کے مطابق اس طرح کے واقعات انتہائی سنگین ہیں اور عام لوگوں کے تحفظ اور عزت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔
*۔ ۔ *۔ ۔ *۔ ***
ہادی کے قاتل ہمارے ملک میں نہیں ہیں، بھارتی انٹیلی جنس نے مرکزی ملزموں کے میگھالیہ میں ہونے کا ڈھاکہ پولیس کا دعوے مسترد کر دیا
نئی دہلی بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ایک نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ بنگلہ دیشی نوجوان رہنما عثمان ہادی کے قاتل سرحد عبور کر کے بھارت میں داخل ہو گئے ہیں اور وہ میگھالیہ پولیس کی تحویل میں ہیں۔ اب بھارت کے اعلیٰ انٹیلی جنس حکام نے کہا ہے کہ ان کے پاس ایسی معلومات کی کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہے۔ حکام کے مطابق ڈھاکہ کو اب تک فراہم کی گئی معلومات کا تعلق سرحدی سرگرمیوں اور سہولت کاروں کی نگرانی سے ہے، ملزمان کی گرفتاری سے نہیں۔






