نیدرلینڈ :
نیدرلینڈ میں مقیم ایک ترکی فنکار ملک میں برقع پر لگی پابندی کی تنقید کرنے کے لئے کورونا وائرس کے لیے پہنے جانے والے فیس ماسک کو نقاب بنا کر استعمال کیا۔
ایمسٹرڈم میں ایک اشتہاری ایجنسی میں آرٹ ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کرنے والی ارسیم ارسل ’لیگل برقع‘ نامی پروجیکٹ کے ساتھ پابندی کی مخالفت کر رہی ہیں۔ انہوں نےایک ساتھ کئی ماسک سے ملا کر برقع تیار کیا ہے۔
اناڈولو ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے ارسل نے کہا کہ اس نے پابند شدہ نقاب کو لازمی ماسک کے ساتھ ڈیزائن کیا ہے ۔ یہ بتاتے ہوئے کہاکہ وہ چاہتی تھی کہ لوگ ماسک پہننے کی ذمہ داری کے باوجود پابندی کے وجود پر سوال اٹھائے۔
ارسل نے کہا کہ انہوں نے ’اسٹیوچ آف تھیمس‘ انصاب کی علامت ،برقعے کے ساتھ ناانصافی اور امتیازی سلوک پر انگلی اٹھانے کے لیے برقع پہنا ہے۔
ارسل نے کہا کہ جبکہ ایسے کپڑے پہننے سے منع کیا گیا ہے جو قانون کے مطابق چہرے کو ڈھانپتے ہیں۔ یہ ایک سنگین تضاد ہے جس میں چہرے کو ڈھانپنے والے ماسک لازمی ہیں۔
اس نے ایک گائیڈ بک بھی تیار کی جس میں بتایا گیا ہے کہ ماسک سے برقع اور پردہ کیسے بنایا جائے۔ نیدرلینڈ میں برقع پر پابندی اگست 2019 میں نافذ ہوئی۔ قانون کے مطابق جو لوگ عوامی مقامات پر اپنا چہرہ ڈھانپتے ہیں ان پر € 150 (S 176) جرمانہ لگایا جائے گا۔