تحریر:رویش کمار
ووٹر لسٹ کو آدھار کارڈ سے جوڑنے کی اسکیم خفیہ رائے شماری کا تصور بدل دےگا۔ آدھار سے لنک کرنے کے نام پر ووٹر کا تمام ریکارڈ آدھار کوچلانے والی ایجنسی UIADI کے پاس ہوگا۔ کوئی نہیں جانتا کہ یہ ایجنسی اندر سے کیسے کام کرتی ہے۔ آج کا معاشرہ سمجھ نہیں پائے گا کہ حکومت کے زیر کنٹرول یہ ادارہ ووٹر کی شناخت کے ساتھ کیا کھیل کھیلے گا۔ الیکشن اب الیکشن نہیں رہا۔ الیکٹورل فنڈ کی وجہ سے چندے کا حساب ایک پارٹی کےحق میں ہوچکاہے۔ ایک ہی بینک سے بانڈ خریدنے کی وجہ سے سرکار کے پاس اس کاریکارڈ نہیںہوگا۔ یہ وہی مان سکتا ہے جو انتخابات کےوقت اپوزیشن لیڈروںکے گھر انکم ٹیکس محکمہ کی چھاپہ ماری کو قانون کااپنا کام سمجھتا ہے۔ خفیہ رائے ووٹنگ جمہوریت کی جان ہے۔ آدھار نمبر سے سب کچھ معلوم کیا جا سکتا ہے۔ جو یقین دہانی کر رہے ہیں اس کے پاس معلومات ہوں گی اور وہ اپنا کھیل کھیلے گا۔
ہم سب تیزی سے قابو پانے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اس ٹیکنالوجی کو مسئلے کے حل کے طور پر متعارف کرایا جاتا ہے اور پھر ایک اور مسئلہ پیدا کیا جاتا ہے۔ میں ٹیکنالوجی کا مخالف نہیں ہوں لیکن سوچے سمجھے بغیر باتوں کی بنیاد پر چلنے والا معاشرہ ایک دن دم گھٹنے والا ہے۔
کہاں کہاں آدھار آپ کی ذاتی معلومات کا نیٹ ورک بنا رہا ہے اور اس کی بنیاد پر آپ کی ذاتی زندگی میں کس طرح کا کنٹرول آنے والا ہے، یہ اب نظر آ رہا ہے۔ جو کھیل کھیلا گیا ہے اسے سمجھیں۔ ہاہاہا، کا وقت چلا گیا ہے ۔
(یہ مضمون نگار کے ذاتی خیالات ہیں)