نئی دہلی 26دسمبر (آر کے بیورو)
ایک طرف کانگریس پارٹی بی جے پی کو گھیرنے کے لیے کرناٹک کے بیلگاوی میں منعقدہ اپنی ورکنگ کمیٹی میں برین سٹارم کرنے جا رہی ہے تو دوسری طرف ہندوستانی اتحاد میں شامل اس کی اتحادی جماعت عام آدمی پارٹی نے کانگریس کے خلاف چکرویوہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ دہلی میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے کانگریس پارٹی اپنی پوری طاقت لگا رہی ہے اور شاید کانگریس کی یہ جارحیت عام آدمی پارٹی کو پریشان کر رہی ہے۔
دراصل، میڈیا رپورٹس کہہ رہی ہیں کہ عام آدمی پارٹی کانگریس پارٹی کو اتحاد سے باہر کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ اروند کیجریوال کے اس منصوبے کے تحت عام آدمی پارٹی کے لیڈران انڈیا الائنس کی مختلف سیاسی جماعتوں سے بات کرنے والے ہیں۔اس سے قبل کیجریوال کی طرف سے ممتا کو انڈیا اتحاد کی سربراہی کے لئے حمایت کا اعلان کر چکے ہیں ـ
کانگریس کو لے کر عام آدمی پارٹی کے لیڈروں میں شدید ناراضگی ہے ۔ AAP کا کہنا ہے کہ کانگریس بی جے پی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ اروند کیجریوال کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے مطالبے اور کانگریس لیڈروں کے بیانات پر عام آدمی پارٹی کے لیڈروں میں ناراضگی ہے۔
مثال کے طور پر ریاستی یوتھ کانگریس کے صدر ایڈوکیٹ اکشے لاکرا نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کنوینر اروند کیجریوال اور پارٹی سے وابستہ دیگر ارکان پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں سنسد مارگ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔اکشے لاکرا نے الزام لگایا کہ عام آدمی پارٹی نے وزیر اعلیٰ مہیلا سمان یوجنا کے نام پر دہلی کے لوگوں کو گمراہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹر شناختی کارڈ اور فون نمبر جیسے ذاتی ڈیٹا کو مبینہ طور پر اے اے پی ایم ایل اے اور ایم سی ڈی کونسلر جمع کر رہے ہیں۔ اس عمل میں OTP تصدیق کا استعمال کیا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے عوام کا اعتماد ٹوٹا ہے۔ دہلی حکومت کے خواتین اور بچوں کی ترقی کے محکمے نے ایک پبلک نوٹس جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ایسی کوئی اسکیم نافذ نہیں کی گئی ہے۔ لاکرا نے الزام لگایا کہ یہ اقدام عوام میں الجھن پیدا کرنے کی کوشش میں دھوکہ دہی اور جعلسازی کی واضح مثال ہے۔