نئی دہلی:بہار کے وزیر تعلیم چندر شیکھر اور یوپی میں سماج وادی پارٹی لیڈر سوامی پرساد موریہ کے بعد اب عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور دہلی کے سابق وزیر راجندر پال گوتم نے رام چرت مانس تنازع معاملہ میں کود پڑے۔ انہوں نے کہا کہ رام چرت مانس اور منوسمرتی میں خواتین مخالف اور دلت مخالف باتیں لکھی گئی ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں AAP لیڈر بہار کے وزیر چندر شیکھر کی حمایت کرتے نظر آ رہے ہیں۔ ‘Newstack’کےمطابق انہوں نے کہا کہ چندر شیکھر نےرام چرت مانس اور منوسمرتی کے بارے میں جو تبصرہ کیاہے اس میں کوئی غلط بات نہیں ہے۔ گوتم کا یہ ویڈیو راجستھان کے اجمیر سے بتایا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں گوتم کا کہنا ہے کہ بہار کے وزیر تعلیم چندر شیکھر نے رام چرت مانس اور منوسمرتی کے حوالے سے اپنی رائے پیش کی تو پورے ملک کا میڈیا ان کے پیچھے پڑگیا ۔ میرا سوال یہ ہے کہ چندر شیکھر نے کیا غلط کہا ہے۔انہوں نے صرف ان چیزوں کا ذکر کیا ہے جو رام چرت مانس اور منوسمرتی میں ہیں۔ انہوں نے درست کہا ہے کہ ان دونوں کتابوں میں جو کچھ لکھا گیا ہے وہ غلط اور دلت مخالف اور عورت مخالف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو سچائی کو بے نقاب کرنے والے چندر شیکھر کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ رام چرت مانس میں لکھا گیا ہے کہ ڈھول گنوار شودر جانور اور خواتین سزا کی مستحق ہیں۔ اب اس کی وضاحت کرتے ہوئے تاڑن کا معنی دیکھنا بتایا جا رہا ہے جبکہ چوپائی میں واضح طور پر تاڑن کا مطلب مارنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گرنتھ ہمیں انسان کا درجہ دینے کو تیار نہیں۔ گوتم نے کہا کہ اس کے پیچھے عقیدے کو ٹھیس پہنچانے کی دلیل دی جا رہی ہے جبکہ ہماری بہنوں اور بیٹیوں کی عزتیں روز لوٹی جا رہی ہیں، نوجوانوں کو مارا پیٹا جا رہا ہے اور ہماری بستیوں کو نشانہ بنا کر جلایا جا رہا ہے۔