نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مائیک والٹز کو اپنا قومی سلامتی کا مشیر منتخب کیا گیا تو اس کے بعد ان کی اہلیہ جولیا النشیوات جو اردنی نژاد ہیں کا نام بھی میڈیا میں سامنے آگیا۔ جولیا النشیوات ایک امریکی ماہر تعلیم اور سابق سرکاری عہدیدار ہیں۔ انہوں نے 2020 سے 2021 تک ٹرمپ انتظامیہ میں ہوم لینڈ سکیورٹی کے دسویں مشیر کے طور پر کام کیا تھا۔
جولیا النشیوات نے سابق صدور جارج ڈبلیو بش اور براک اوباما کی انتظامیہ میں بھی کام کیا۔ وہ اردنی عیسائی تارکین وطن والدین کی بیٹی ہے۔ وہ 1975 میں کارمل نیو یارک میں پیدا ہوئی تھی اور فلوریڈا کے علاقے اماتیلا میں ان کی پرورش ہوئی۔ 49 سالہ جولیا النشیوات نے سٹیٹسن یونیورسٹی سے بیچلر آف آرٹس کی ڈگری، جارج ٹاؤن یونیورسٹی سے ماسٹر آف آرٹس کی ڈگری لی اور ٹوکیو انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے پی ایچ ڈی کی ہے۔
میں اپنے کمیشن کے بعد جولیا النشیوات نے امریکی فوج میں ملٹری انٹیلی جنس آفیسر کے طور پر کام کیا اور کیپٹن کے عہدے کے ساتھ فوج چھوڑ دی۔ انہوں نے لگاتار مشن انجام دیے جس کے لیے انھیں آپریشن اینڈورنگ عراقی فریڈم کی حمایت میں برونز سٹار میڈل سے نوازا گیا۔ بعد میں جولیا نے وائٹ ہاؤس کی کمیٹی میں نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے دفتر میں اور بش جونیئر، اوباما اور ٹرمپ انتظامیہ کے دوران محکمہ خارجہ میں کئی سینئر اقتصادی اور قومی سلامتی کے کرداروں میں کام کیا۔اس سے قبل وہ فلوریڈا میں سابق امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کے لیے نائب وزیر خارجہ کے عہدے پر اور سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کی انتظامیہ میں نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے دفتر میں چیف آف پالیسی سٹاف کے عہدے پر فائز تھیں۔ قومی سلامتی کے مشیر کا عہدہ، جس پر ان کے شوہر والٹز فائز ہوں گے، امریکہ میں ایک طاقتور عہدہ ہے جس پر تعیناتی کے لیے سینیٹ کی منظوری کی ضرورت نہیں ہے.