لکھنؤ:اسٹاک مارکیٹ میں پچھلے دس دنوں سے چیلنجوں کا سامنا کر رہے اڈانی گروپ کو یوپی حکومت سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔24 جنوری کو امریکی فرانسک فائنانشل کمپنی ہنڈنبرگ کی جانب سے اڈانی گروپ پر مالی بے ضابطگیوں سے متعلق الزامات لگانے کے بعد، اس کی کمپنیوں کے حصص مسلسل گر رہے ہیں۔
امر اجالا میں شائع خبر کے مطابق، یوپی کی سرکاری یونٹ مدھیانچل ودیوت وترن نگم نے اڈانی گروپ کی جانب سے اسمارٹ پری پیڈ میٹروں کی تنصیب کا ٹینڈر منسوخ کر دیا ہے۔
اس کی لاگت تقریباً 5,400 کروڑ ہے۔ ٹینڈر کا ریٹ تخمینہ لاگت سے 48 سے 65 فیصد زیادہ ہونے کی وجہ سے شروع سے ہی اس کی مخالفت کی جارہی تھی۔ اخبار کے مطابق، اب نظریں پچیمانچل، پوروانچل، دکشنانچل اور ڈسکامس کے ٹینڈرز پر ہیں۔ دکشنانچل میں بھی اڈانی گروپ کی نظریں جمی ہیں۔ دکشنانچل میں اڈانی گروپ کا بھی ٹینڈر ہے۔
اتر پردیش میں تقریباً 2.5 کروڑ پری پیڈ اسمارٹ میٹر لگائے جانے ہیں۔ ان کے لیے 25 ہزار کروڑ کے ٹینڈر ہو چکے ہیں۔ اس میں میسرز اڈانی پاور ٹرانسمیشن کے علاوہ جی ایم آر اور انٹیلی اسمارٹ کمپنی نے ٹینڈر کا حصہ دو جیت لیا تھا۔ انہیں کام کرنے کا حکم جاری ہونے والا تھا لیکن ان کے ٹینڈر کے ریٹ کے حوالے سے احتجاج کیا گیا۔