کابل میں افغانستان کی طالبان حکومت نے اعلان کیا ہے اومان کے ساتھ سفارتی تعلقات پھر سے بحال ہو گئے ہیں۔ عرب خلیجی ممالک میں طالبان کی حکومت میں بتدریج اثرات کے بڑھتے چلے جانے کا یہ تازہ ترین اظہار ہے۔
پچھلے ماہ متحدہ عرب امارات نے بھی طالبان کی حکومت کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کے از سر نو اجرا کا اعلان کیا تھا۔ اومان کے ساتھ سفارتی تعلقات کے حوالے سے یہ پیش رفت طالبان کی طرف سے جولائی میں کیے گئے اس اعلان کے بعد سامنے آئی ہے کہ جس میں بتایا گیا تھا کہ وہ پچھلی مغرب نواز حکومت کے تحت قائم سفارتی مشنوں کو قبول نہیں کرتی ہےواضح رہے بہت سے ملکوں نے ابھی تک طالبان کی حکومت کو باقاعدہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔
طالبان کی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان ضیا احمد تاکل نے اب باضابطہ اعلان کیا ہے کہ اومانی دارالحکومت مسقط میں سفارت خانہ کھول دیا گیا ہے۔جس نے اتوار کے روز سے کام شروع کر دیا ہے۔
تاہم ابھی اومانی حکام کی طرف سے اس بارے میں ابھی تصدیق ہونا باقی ہے۔ حتیٰ کہ اومان کے خبر رساں ادارے نے بھی اس بارے میں ابھی تک کچھ رپورٹ نہیں کیا ہے۔
طالبان کی وزارت خارجہ کے ترجمان امارات افغانستان کے سفارت کاروں نے کام شروع کر دیا ہے اور سفارت کار طالبان حکومت کے نمائندوں کے طور پر خود کو اپنی حکومت کو متعارف کرا رہے ہیں۔
تاکل نےمزید کہا ‘ ہمارے سفارت کار میزبان ملک کے ساتھ تعمیری انداز میں مضبوط سیاسی ، معاشی اور سماجی و مذہبی تعلقات کی بنیاد رکھیں گے ۔ خیال رہے اب تک طالبان حکومت کے سفارتی مشن 39 ملکوں میں کام کر رہے ہیں۔
طالبان حکومت نے لندن اور اوسلو میں افغانستان کےسفارتی مشنوں کی بندش کا اعلان کیا ہے۔ تاہم باقی یورپی ملکوں اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔طالبان نے افغانستان میں عنان اقتدار اگست 2021 میں سنبھالا تھا۔ پچھلے ماہ ازبک وزیر اعظم عبداللہ آری پووافغانستان کے سرکاری دورے پر کابل پہنچے تھے۔یہ ایک اعلیٰ سطح کا دورہ تھا