دہلی انتخابات کے نتائج آنے میں ابھی 24 گھنٹے سے بھی کم وقت باقی ہے لیکن راجدھانی میں سیاسی درجہ حرارت پہلے ہی بڑھنا شروع ہو گیا ہے۔ اب بی جے پی عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کنوینر اروند کیجریوال کی طرف سے انتخابی نتائج سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر لگائے گئے الزامات کو لے کر بھی جارحانہ نظر آ رہی ہے۔ ساتھ ہی ان پر اے سی بی کی گرفت بھی سخت ہوگئی ہے۔ جانچ کا حکم دینے کے بعد اے سی بی کی ٹیم کیجریوال کے گھر پہنچ گئی ہے۔ دراصل، بی جے پی نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) کو خط لکھ کر کیجریوال کے ان الزامات کی شکایت کی تھی۔
بی جے پی کی شکایت کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایل جی نے اس پورے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ دہلی کے ایل جی نے اس معاملے کی جانچ اے سی بی (اینٹی کرپشن بیورو) کو سونپ دی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اے سی بی کی ٹیم اس معاملے میں عام آدمی پارٹی کے کئی سینئر لیڈروں سے پوچھ گچھ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس معاملے پر عام آدمی پارٹی بھی اے سی بی کے پاس جا کر بی جے پی کے خلاف شکایت درج کرانے کا منصوبہ بناتی نظر آرہی ہے۔
**ایل جی نے پرنسپل سکریٹری کو احکامات دیئے۔
ایم ایل اے کے ہارس ٹریڈنگ کے الزامات کے درمیان، ایل جی کے پرنسپل سکریٹری نے چیف سکریٹری کو ایک خط لکھا ہے جس میں اے سی بی سے تحقیقات کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ اس معاملے میں دہلی کے ایل جی ایکشن موڈ میں نظر آرہے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ اے سی بی کی ایک خصوصی ٹیم ان الزامات کی جانچ کے لیے کسی بھی وقت عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال اور ایم پی سنجے سنگھ سے پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اے سی بی کی ٹیم اس معاملے میں کیجریوال سے پوچھ گچھ کرنے اروند کیجریوال کے گھر پہنچی ہے۔ دوسری طرف AAP لیڈر سنجے سنگھ نے کہا ہے کہ ACB کی ٹیم ان سے پوچھ گچھ کرنے آنے سے پہلے وہ خود ACB دفتر جائیں گے۔