سری نگر :(ایجنسی)
کانگریس لیڈر نوجوت سنگھ سدھو کے ساتھ طویل عرصہ سے جاری اختلافات کے بعد آخرکار پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ۔ کیپٹن امریندر سنگھ کے اس فیصلہ کے بعد اب کانگریس میں بھی ہلچل مچ گئی ہے ۔ اسی درمیان نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی پنجاب میں وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ کے استعفیٰ کو لے کر کانگریس کے اندرونی اختلافات پر طنز کسا ہے ۔
کیپٹن امریندر سنگھ کے وزیر اعلیٰ کے عہدہ سے استعفیٰ کو لے کر عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ کیا ، جس میں انہوں نے کانگریس کی بی جے پی سے لڑنے کی صلاحیت پر بھی سوال کھڑا کیا ۔ عمر عبداللہ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا : مجھے لگتا ہے کہ جب کانگریس کے لیڈران آپس میں لڑنے میں مصروف ہیں تو کانگریس کے بی جے پی سے لڑنے کی امید کرنا کافی زیادہ ہے ۔
بتادیں کہ کانگریس میں اندرونی خلفشار وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہے ہیں ۔ مدھیہ پردیش میں سابق وزیر اعلیٰ کملناتھ اور جیوترادتیہ سندھیا کے درمیان کی رسہ کشی کا نتیجہ یہ ہوا کہ ریاست میں حکومت پلٹ گئی اور شیوراج سنگھ چوہان ایک مرتبہ پھر وزیر اعلیٰ کی کرسی کے حقدار بن گئے ۔