میواڑ کے حکمران رانا سانگا پر راجیہ سبھا میں سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی رام جی لال سمن کے بیان پر ہنگامہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ کرنی سینا نے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ رام جی لال سمن کی آگرہ رہائش گاہ پر حملہ کیا۔ کرنی سینا کے کارکنوں کی بڑی تعداد زبردستی پولیس کی رکاوٹیں توڑ کر رام جی لال سمن کی رہائش گاہ پر حملہ کرنے پہنچ گئی۔ کرنی سینا کے کارکنوں نے زبردست توڑ پھوڑ کی۔ اس دوران نہ صرف کرسیاں توڑی گئیں بلکہ نصف درجن سے زائد گاڑیوں کی توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔
اس پورے ہنگامے کے دوران رکن پارلیمان رام جی لال سمن کے حامیوں اور کرنی سینا کے کارکنوں کے درمیان جھڑپیں بھی دیکھنے میں آئیں۔ پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔ جس کے بعد پولیس کو حالات پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور کرانی سینا کے کارکنوں کو بھگا دیا۔ اس دوران کئی پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے، جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پولیس نے کرانی سینا سے وابستہ کئی حامیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔جو ویڈیو سامنے آ رہا ہے اس میں کرنی سینا کے کارکن پولیس کی رکاوٹ کو الٹتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ کچھ لوگوں نے منہ پر کپڑا بھی باندھ رکھا ہے۔ پولیس کرانی سینا کے لوگوں کو روکنے کی بھرپور کوشش کرتی نظر آئی لیکن اس کے باوجود کرانی سینا کے کارکن باز نہیں آئے۔ بالآخر پولیس کو لاٹھی چارج کا سہارا لینا پڑا۔
پیر کو راجستھان اسمبلی میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے راجیہ سبھا کے رکن رام جی لال سمن کے میواڑ کے حکمران رانا سانگا کے بارے میں تبصرہ کا معاملہ بھی اٹھایا گیا اور ایوان میں ہنگامہ کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ بی جے پی ایم ایل اے شری چند کرپلانی نے ‘پوائنٹ آف انفارمیشن’ کے ذریعے رانا سانگا کے بارے میں کیے گئے تبصرے کا معاملہ اٹھایا اور پورے معاملے میں کارروائی کا مطالبہ کیا۔