غزہ – (مرکزاطلاعات فلسطین )
غزہ کی پٹی میں فلسطین کے سرکاری میڈیا کے دفتر نے غزہ کی پٹی پر نسل کشی کی جنگ کے حوالے سے سعودی عرب کی حکومت کے قریبی سمجھے جانے والے’العربیہ‘ اور اس کے برادر الحدث چینلز کی "غیر معروضی” میڈیا کوریج پر سخت تنقید کی ہے۔سرکاری میڈیا دفتر نے العربیہ چینل پر اسرائیلی ریاست کے گمراہ کن بیانیے کی ترجمانی کا الزام عاید کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’العربیہ‘ اور الحدث چینل اسرائیلی ریاست کی منظم طرف داری کرکے گمراہ کن معلومات اور جھوٹ کو فروغ دیتے ہوئی پستی کی گہری کھائیوں میں گر چکے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’العربیہ‘ چینل ابلاغی پستی کی انتہاؤں کو پہنچ چکا ہے۔ اس کا مشن فلسطینی کاز اور فلسطینی قوم کے نصب العین کے خلاف غاصب ریاست کے مذموم عزائم اور دشمن کے بیانیے کی ترویج کرنا ہے۔ موجودہ نسل کشی کی صہیونی جنگ میں العربیہ چینل نے ثابت کیا ہے کہ وہ مظلوم کے بجائے ظالم ، جلاد اور قاتل کا ساتھی ہے۔ وہ ابلاغی میدان میں پستی کی انتہاؤں پہنچ چکا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ان دونوں چینلوں نے فلسطینی عوام کے خلاف قابض دشمن کے جرائم پر پردہ ڈالا اور اپنی ادارتی پالیسی میں اسرائیلی دشمن کی حمایت کو اہمیت دی۔ دفتر نے بیان میں کہا کہ گذشتہ جولائی میں دونوں چینلز کی انتظامیہ کو ایک مکتوب ارسال کیا گیا تھا جس میں العربیہ اورالحدث کی ’مجرم‘ اسرائیلی ریاست کے بیانیے اور فلسطینیوں کے خلاف حیران کن طور پرتعصب اختیار کرنے پر احتجاج کیا گیا تھا۔ مکتوب میں چینل انتظامیہ کو بتایا گیا تھا کہ غزہ میں نسل کشی کی جنگ میں اب تک 38,983 شہید ہوچکے ہیں جب کہ 89,727 زخمی ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اوربچے شامل ہیں۔ ایسے میں چینل کو فلسطینیوں کے منظم قتل عام کو اجاگرکرنا چاہیے۔ دفتر نے اپنےمکتوب میں مزید کہا کہ "اگر چینل فلسطینیوں کے حق کا ساتھ نہیں دے سکتا تو اسے کم از کم اس جارحانہ انداز میں قابض دشمن اسرائیلی فوج کے بیانیے کو نہیں اپنانا چاہیے۔ابلاغ کی جنگ میں العربیہ چینل کو فلسطینی کاز اور مظلوم فلسطینی قوم کے شانہ بہ شانہ ہونا چاہیے تھا مگر انتہائی افسوس کے ساتھ العربیہ کی پالیسی اسرائیلی میڈیا کے مطابق جس میں جھوٹ کو سچ اور سچ کوجھوٹ کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔ مکتوب میں دفتر نے امید کا اظہار کیا کہ دونوں چینلز فلسطین کے مسئلے اور غزہ کی پٹی پر نسل کشی کی جنگ کے بارے میں اپنی ادارتی پالیسی اور میڈیا کوریج کا از سر نو جائزہ لیں گے، تاکہ وہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے وہ تعصب کی عینک اتار کر آزادانہ رپورٹنگ کریں‘۔ خیال رہے کہ سعودی عرب اور دبئی س نشریات پیش کرنے والے العربیہ اور الحدث چینلزخلاف معمول فلسطینی کاز کے بجائے اسرائیلی ریاست کی حمایت اور فلسطینی مزاحمت کی مخالفت پرمبنی پالیسی اپنائی ہے۔ العربیہ کی خبروں اور اس کی اسکرین پر نشر کردہ پروگرامات سے فلسطینیوں کے خلاف تعصب نمایاں طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ سعودی حکومت کے قریب سمجھےجانےوالے چینلوں کی حالیہ ادارتی پالیسی پر فلسطینیوں میں سخت مایوسی اور غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ ۔ اپنے پیغام میں انہوں نے واضح کیا کہ تمام بین الاقوامی ادارے اور بین الاقوامی قانون اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ فلسطینی علاقے ایک غاصب ریاست کے تسلط میں ہیں اور اس تسلط کو ختم کیا جانا چاہیے۔ مگر العربیہ چینل پوری بے شرمی کے ساتھ صہیونی دشمن کے بیانیے کواپنائے ہوئے ہے۔