نئی دہلی :
تبدیلی مذہب معاملے میں عمر گوتم اور مفتی جہانگیر عالم قاسمی کی گرفتاری کے بعد جامعہ نگر کے لوگ سخت ناراض ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بغیر ثبوت کی ہی پولیس نے بے قصوروں کو گرفتار کیا ہے ۔اب پولیس قومی سلامتی ایکٹ (رسوکا) لگانے کی بھی تیاری کررہی ہے ۔
مقامی لوگوں کاکہنا تھاکہ جان بوجھ کر سیاسی فائدہ اٹھانے کے لیے یہ سب کیا جا رہا ہے ۔ وہیں یوپی پولیس کی اے ٹی ایس کے ذریعہ گرفتار کئے گئے عمر گوتم کی بیوی رضیہ عمر نے اپنے شوہر کو بے قصور بتایا ہے ۔ ان کاکہنا ہے کہ پولیس کے پاس ان کے شوہر کے خلاف کوئی ثبو ت نہیں ہے ۔ جان بوجھ کر ان کو پھنسایا جا رہاہے ۔ عدالت پر ان کو پورا بھروسہ ہے۔اگر ان کے شوہر کے خلاف ثبوت ملے تو ان کو سزا ضرور دی جائے۔ ان کے شوہر نے کسی کو مذہب تبدیل کرنے کے لیے نہیں کہا ۔ زیادہ تر لوگ شادی کرنے کے لیے اپنا مذہب بدلتے ہیں۔
مولانا کی تنظیم اسلامک دعوہ سینٹر (آئی ڈی سی ) قانونی کارروائی کے بعد ہی ایسے لوگوں کی مدد کرتی ہے۔ رضیہ نے الزام لگایا کہ ان کے شوہر کو دھوکہ سے مسوری بلا کر گرفتار کیا گیا ہے ۔ ان کے شوہر نے آج تک قانون کے باہر کچھ بھی نہیں کیاہے ۔
عمر گوتم کی اہلیہ رضیہ نے الزام لگایا کہ سارا معاملہ ڈاسنا واقع دیوی مندر کے پجاری سوامی نرسمہا نندسرسوتی سے شروع ہوا ۔ دراصل اسلام مذہب قبول کرنے والا ناگپور کا نوجوان وپل وجے ورگیہ اپنے سالے کاشف کے ساتھ سوامی کے پاس پہنچا تھا ۔ انہوں نے سوامی کو سمجھا کر اسلام کو برا بھلا نہ کہنے کے لیے کہا تھا۔ رضیہ کا الزام ہے کہ اس کے بعد ہی یوپی پولیس سرگرم ہوئی ۔
جمعرات کے روز پوچھ گچھ کے بہانے عمر گوتم کو پہلے مسوری پولیس اسٹیشن بلایا گیا تھا۔ وہاں دیر رات کو ان کا موبائل جمع کر چھوڑ دیا گیا۔ بعد میں بلانے پر دوبارہ آنے کے لیے کہا گیا ۔ ہفتہ کو عمر سے پاسپورٹ ،اکاؤنٹ کی تفصیلات و پاس بک منگائی گئی۔ اس کے بعد پریوار کو بغیر اطلاع دئے ان کو لکھنؤ لے جایا گیا۔
رضیہ نے بتایا کہ وپل و کاشف سے عمر گوتم کا کوئی لینا دینا نہیں تھا۔ وجے فرید آباد میں عمر کے ایک پروگرام میں شرکت کی تھی۔ رضیہ کا کہنا ہے کہ نہ تو ان کا پاکستان اور نہ ہی آئی ایس آئی سے کوئی لنک ہے۔ مولانا کو بس تفتیش کے لیے بلایا گیا تھا۔ رضیہ نے ایک ہزار لوگوں کے تبدیلی مذہب کروانے کی بات سے بھی انکار کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ اسلام مذہب قبول کرنے کے لیے کسی سے زبردستی نہیں کی جاتی۔ لوگ اپنی مرضی سے اسلام قبول کرتے ہیں۔ ان میں بڑی تعداد شادی کے لیے مذہب تبدیل کرنے والے لڑکے -لڑکیوں کی ہوتی ہے ۔ مولانا کے بینک اکاؤنٹس و آئی ڈی سی کے اکاؤنٹس سے اس کا پتہ چل جائے گا کہ ان کی غیرملکی فنڈنگ ہوئی یا نہیں۔