تہران: رہبر انقلاب اسلامی ایران ایت اللہ خامنہ ای نے اس سوال کے جواب میں کہ ایران امریکہ کے ساتھ مذاکرات پر کیوں آمادہ نہیں ہے، کہا کہ امریکہ (انقلاب اسلامی سے پہلے) ایران پر قابض تھا لیکن اسے اس کی گرفت سے نکال لیا گیا۔ اس لیے ایران اور انقلاب سے اسے "کینہ شتری” (اونٹ جیسا کینہ) ہے اور وہ اتنی آسانی سے ہار نہیں مانے گا۔ امریکہ ایران میں ناکام ہو چکا ہے اور اپنی اس ناکامی کا ازالہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکیوں نے ایران کے مسئلہ میں اکثر غلطیاں کی ہیں اور غلط اندازے لگائے ہیں، انہوں نے تاکید کی کہ میری اس بات کے مخاطب زیادہ تر وہ سامعین ہیں جو امریکی پالیسیوں سے مرعوب ہیں۔خامنہ ای نے دشمن کی پروپیگنڈہ میڈیا وار کی وضاحت کرتے ہوئے کہا پروپیگنڈہ کا کام جھوٹ بولنا اور حقیقت اور رائے عامہ کے افکار کے درمیان فاصلہ رکھنا ہے۔ آپ مضبوط ہو رہے ہوں، وہ شور کرتا ہے، آپ کمزور ہو رہے ہیں، وہ کمزور ہو رہا ہے، مگر پبلسٹی کرتا ہے کہ وہ مضبوط ہو رہا ہے۔ تم ناقابل تسخیر ہو جاؤ، وہ کہتا ہے میں تمہیں دھمکیاں دے کر تباہ کر دوں گا! یہ پروپیگنڈہ ہے جس سے کچھ لوگ متاثر ہوجاتے ہیں۔انہوں نے ثقافتی اور اقتصادی مسائل، افراط زر، پیداوار، کرنسی کے مسائل اور حجاب کے بارے میں فیصلہ کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ امریکی مطالبات اور امریکی موقف کو اہمیت دیں اور نہ ہی صیہونیوں کے موقف پر کان دھریں، وہ صرف ملکی مفادات اور ایران کے مفادات کا خیال رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں یورپی ممالک ایرانی عوام کے وفادار دوست نہیں ہیں، لیکن یہ اس سے بہت مختلف ہے، امریکہ نے اسلامی انقلاب کے ساتھ ایک بہت بڑی دولت، ایک بہت بڑا سیاسی اور اقتصادی خزانہ کھو دیا ہے اور پھر اس نے ان چالیس سال میں ایران کو اسلامی انقلاب سے چھڑانے اور دوبارہ اپنے کنٹرول میں لانے میں بہت محنت کی مگر ناکام رہا۔ ایران کے خلاف امریکی بغض ایک دوسرے ممالک کی رنجش سے مختلف بلکہ بہت مختلف ہے۔ امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کے درمیان فرق کرنے کی وجہ یہ ہے کہ امریکہ ایران میں ناکام ہو چکا ہے، اور وہ اس ناکامی کا ازالہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اس لیے وہ ہر طرح سے دشمنی کر رہا ہے۔
خامنہ ای نے دنیا کے کسی بھی خطے میں صیہونی ظلم کے خلاف مزاحمت پر ایران کی حمایت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت زندہ ہے اور نہ صرف زندہ رہے گی بلکہ روز بروز مضبوط ہوگی، اور ہم مزاحمت کی حمایت کرتے ہیں، غزہ میں مزاحمت، مغربی کنارے کی مزاحمت، لبنان میں مزاحمت، یمن میں مزاحمت، ہر اس جگہ جہاں صیہونی حکومت کی بدنیتی پر مبنی ظلم پر مزاحمت ہوگی، ہم اس کی حمایت کریں گے۔(ارنا کے ان پٹ کے ساتھ)