مونگیر : مشہور عالم دین ، مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری اور امارت شرعیہ کے امیر شریعت مولانا ولی رحمانی کو اتوار کو ہزاروں نم آنکھوں کے ساتھ مونگیر میں سپرد خاک کردیا گیا ۔ ان کی نماز جنازہ میں تقریبا ایک لاکھ لوگوں نے شرکت کی ۔ اس موقع پر انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا ۔ گزشتہ روز سے ہی ان کے چاہنے والے مونگیر پہنچنے شروع ہوگئے تھے ۔ بتادیں کہ گزشتہ روز پٹنہ کے ایک اسپتال میں مولانا کا انتقال ہوگیا تھا ۔ کچھ دن قبل انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور وہ آئی سی یو میں داخل تھے ۔ ان کی عمر 77 سال تھی ۔ پسماندگان میں ایک بیٹا فہد رحمانی اور دو بیٹیاں ہیں۔
ذرائع کے مطابق سانس لینے میں تکلیف کی وجہ سے انہیں داخل اسپتال کیا گیا تھا۔ وہ شروع سے آئی سی یو میں تھے اور طبیعت زیادہ خراب تھی اور ان کی کورونا کی رپورٹ بھی مثبت آئی تھی ۔ ان کا انتقال مسلم پرسنل لاء بورڈ اور امارت شرعیہ کیلئے زبردست خسارہ ہے ۔ وہ ذی استعداد عالم دین اور تمام حالات پر گہری نظر رکھنے والے تھے۔ وہ شروع سے ہی اس میں پیش پیش تھے اوراپنے والد مولانا منت اللہ رحمانی کے زمانے سے دونوں اداروں سے گہری وابستگی رکھتے تھے۔ ان کے انتقال سے ایک بڑا خلا پیدا ہوگیا ہے۔ خاص طور پر بہار کی سرزمین کے لئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔
مولانا سید محمد ولی رحمانی ایک ہندوستانی سنی دیوبندی اسلامی اسکالر اور ماہر تعلیم تھے ۔ انہوں نے 1974 سے 1996 تک بہار قانون ساز کونسل کے ممبر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ وہ اپنے والد ماجد حضرت مولانا منت اللہ رحمانی رحمۃ اللہ علیہ کی وفات 1991 کے بعد سے خانقاہ رحمانی مونگیر کے موجودہ سجادہ نشین اور جامعہ رحمانی مونگیر کے سرپرست تھے ۔ ان کے دادا مولانا محمد علی مونگیری بانی ندوۃ العلماء ہیں۔
مولانا ولی رحمانی ، رحمانی 30 کے بانی بھی تھے ، وہ پلیٹ فارم جہاں عصری تعلیم کے متعدد شعبوں میں معیاری اعلی تعلیم و قومی مقابلاجاتی امتحانات کے لئے طلباء کو تیار کیا جاتا ہے ۔ اس ادارے سے ہر سال NEET اور JEE میں 100 سے زائد طلباء منتخب ہوتے ہیں۔ حضرت مولانا سید ولی رحمانی عوامی تقریر ، اپنی شخصیت و ملی مسائل میں جرأت صاف گویئ و بےباکی اور دونوں ہی شعبوں میں تعلیم کے لئے مشہور تھے ۔ ان کا ماننا تھا کہ کسی کو ایک وقت میں دونوں طرح کی تعلیم حاصل کرنی چاہئے ، اور کسی بھی چیز سے پہلے انسان کو انسان ہی ہونا چاہئے مولانا کی پیدائش 5 جون 1943 کو ہوئی تھی ۔