سنبھل کے ممبر پارلیمنٹ ضیا الرحمن برق کو چاروں طرف سے گھیرنے کی تیاری سرکار کررہی ہے اور ان کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہےـان پر سنبھل تشدد معاملہ میں پہلے ہی ایف آئی آر درج ہے انڈیا ٹی وی کے مطابق ایک طرف متعلقہ محکمہ بجلی چوری کے معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کی تیاری میں ہے تو وہیں ان پر گھر میں بجلی میٹر کی جانچ کرنے گیے بجلی افسروں کو دھمکانے کی بھی ایف آئی آر درج ہوگی
اسی دوران خبر ہے کہ آج صبح صبح محکمہ بجلی کی ٹیم بھاری پولس فورس کے ساتھ سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ ضیاء الرحمن برق کی نجی رہائش گاہ پر پہنچی۔ اترپردیش کے بجلی محکمہ کی ٹیم نے ایم پی برق کی رہائش گاہ پر بجلی چوری کے شبہ میں جانچ کی ہے۔ یہ چیکنگ نئے لگائے گئے سمارٹ بجلی میٹر کی ریڈنگ چیک کرنے کے لیے کی گئی۔
سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کو سنبھل مسجد تنازعہ سے پیدا ہونے والے تشدد میں یوپی پولیس نے پہلے ہی ملزم بنایا ہے۔ ایسے میں ان کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ محکمہ بجلی کو ان کے گھر میں نصب دو بجلی کے میٹروں میں چھیڑ چھاڑ کے شواہد ملے ہیں جس کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی جا سکتی ہے۔واضح رہے کہ ایم پی کا گھر دوسو گز میں ہے اور دعویٰ ہے کہ گھر میں صرف چار کلو واٹ لگا تھا اور بجلی چوری ہورہی تھی
•پورے سال کی زیرو ریڈنگ، میٹر سیل
گزشتہ روز ہی محکمہ بجلی نے ان کی نجی رہائش گاہ سے پرانے میٹر ہٹا کر انہیں سیل کر کے تحقیقات کے لیے بھیج دیا تھا۔ جن ستہ کے مطابق حیرت کی بات یہ ہے کہ ان کے گھر کے سال بھر کے بجلی کے بل کی ریڈنگ صفر تھی۔ اب تک موصول ہونے والی معلومات کے مطابق برق کی نجی رہائش گاہ پر بجلی کے پرانے میٹر کو ہٹا کر دو نئے اسمارٹ میٹر لگائے گئے تھے۔