نئی دہلی :
بھارت میں کورونا وائرس کے انفیکشن کی دوسری لہر نے ایک خطرناک شکل اختیار کرلی ہے۔ دریں اثنا پریشانی کی بات یہ ہے کہکئی گلوبل ایجنسیوں نے یہ کہا ہے کہ بھارت میں کورونا کی دوسری لہر کا پیک جون میں آ سکتا ہے۔
بروکرج فرم سی ایل ایس اے نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں کورونا انفیکشن کے سیکنڈ ویب کا پٹرن یہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارت میں کورونا بحران جون کے وسط میں عروج پر پہنچ سکتا ہے۔ اگر مہاراشٹرکو کورونا وائرس کے انفیکشن کے اعداد و شمار سے ہٹادیا جائے تو جون کے آخر میں ملک میں کورونا انفیکشن کی سب سے خطرناک شکل دیکھی جاسکتی ہے۔
بھارت میں روزانہ رپورٹ ہونے والے کورونا کیسز کے اوسطاً 7 دن کی بنیاد پر جون کے آخر میں کورونا وائرس کے معاملات عروج پر پہنچنے کا تخمینہ ہے۔
سی ایل ایس اے نے بتایا ہے کہ یہ صرف دنیا کے دوسرے ممالک میں پائے جانے والے کورونا وائرس کیسز کے حساب سے ہے۔ آنے والے ہفتے میں کورونا وائرس کے معاملات میں تیز اچھا دیکھا جاسکتا ہے۔بھارت کا معاشی دارالحکومت ممبئی میں کورونا وائرس مئی میں عروج پر پہنچ سکتے ہیں۔ بروکریج فرم نے کہا ہے کہ اس کے بعد ریاست میں لاک ڈاؤن سے متعلق قوانین میں نرمی کی جاسکتی ہے۔
گلوبل بروکریج فرم کا اندازہ ہے کہ ایک بار جب بھارت میں ویکسینیشن مہم تیز ہوجائے تو اس سے کورونا وائرس انفیکشن کے واقعات کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ملک میں کارپوریٹس کے مطابق اس وقت نتائج کا سیزن جاری ہے اور اس میں کورونا انفیکشن کی بگڑتی ہوئی حالت کی وجہ سے سرمایہ کار خوفزدہ ہوسکتے ہیں۔ سی ایل ایس اے نے کہا ہے کہ یہ واقعی اسٹاک مارکیٹ کے لئے بری خبر ہے ۔