نئی دہلی :(ایجنسی)
اگر یہ کہا جائے کہ ارنب گوسوامی انڈیا کے سب سے متنازع ٹی وی اینکر ہیں تو مبالغہ آرائی نہیں ہوگی۔ ریپبلک ٹی وی سے منسلک اینکر پرسن اپنی شعلہ بیانی کے لیے مشہور تو ہیں ہی لیکن اکثر اوقات ان کے شو میں مچنے والا واویلا سوشل میڈیا صارفین کے لیے تنقید و مزاح کا مواد فراہم کرتا ہے۔
حال ہی میں ان کی ایک نئی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں انھیں اپنے ذرائع کی ’غلط‘ خبر پر شرمندگی اٹھانی پڑی۔ یہ واقعہ ہے 15 ستمبر کا، جب ارنب نے اپنے پروگرام ’دی ڈیبیٹ‘ میں دعویٰ کیا کہ ان کے پاس ایک ’ایکسکلوسیو خبر‘ ہے۔
اس شو پر انھوں نے پاکستان کا مؤقف جاننے کے لیے حکمران جماعت تحریک انصاف کے بانی رکن اور ترجمان عبدالصمد یعقوب کو مدعو کر رکھا تھا تاہم انھیں بولنے کا کم ہی موقع ملا۔
ارنب گوسوامی نے اپنے اس پروگرام میں دعویٰ کیا کہ ان کے پاس باوثوق ذرائع سے اطلاعات ہیں کہ پاکستان کی آئی ایس آئی کے اہلکار کابل کے سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل پر رکے ہوئے ہیں۔
اس انکشاف کے بعد انھوں نے متعدد بار اپنے دعوؤں کو دوہرایا اور پاکستانی مہمان کو زیر تاب لانے کے لیے انھیں چیلنج بھی کیا: ’میرے ذرائع کی فکر نہ کریں۔۔۔ اگر آپ چاہیں تو میں ان کے کمرہ نمبر بھی بتا سکتا ہوں۔۔۔ انھوں نے کھانے میں کیا کھایا، یہ بھی بتا سکتا ہوں۔‘
اس روز تو بات آئی گئی ہو گئی، تاہم اگلے پروگرام پر عبدالصمد یعقوب واپس آئے اور ارنب کے دعوؤں کو دوہرایا۔ ’آپ نے یہی کہا تھا نہ کہ آئی ایس آئی کے اہلکار سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل پر رکے ہیں؟ میرے ذرائع کے مطابق کابل کے سرینا ہوٹل کی صرف دو منزلیں ہیں۔ تیسری، چوتھی اور پانچویں منزل ہیں ہی نہیں۔‘

یہ سن کر ایک لمحے کے لیے ارنب کا رنگ ماند پڑا اور چہرے پر شکن نمودار ہوئی۔ پھر ان کے چہرے پر ایک مسکراہٹ آئی اور انھوں نے بات ٹالنے کی کوشش کی۔
لیکن جو ہونا تھا وہ ہو چکا تھا اور ان دونوں پروگراموں سے لیے گئے ویڈیو کلپ جنگل کی آگ کی طرح سوشل میڈیا پر پھیلے۔
کہتے ہیں کہ صحافی کی قابلیت کا دارومدار اپنے ذرائع پر ہوتا ہے، جس کے ذرائع زیادہ قابل اعتماد ہوں وہ ہی کامیاب صحافی بن سکتا ہے۔ تاہم اس بار ایسے لگتا ہے کہ ارنب کے ذرائع نے انھیں دھوکہ دے دیا۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ ارنب گوسوامی کی شوخی، بے ربط شور شرابا اور جانبدار کوریج ہی اصل خطرہ ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ ان کے ٹی وی چینل کے ناظرین کو غلط اطلاعات، تفرقہ بازی، اشتعال انگیر نظریات پہنچنے کے ساتھ ساتھ ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کا پروپیگنڈہ پہنچایا جا رہا ہے۔ مگر اب بھی بہت سے صارفین کے خیال میں ارنب ہنسی اور قہقہوں کا بڑا سبب ہیں۔