ہ نئی دہلی پریس ریلیز جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں ایک وفد نے آج اسپیشل سی پی لاء اینڈ آرڈر دہلی پولس دیپندر پاٹھک سے دہلی پولس ہیڈکوارٹر واقع جے سنگھ روڈ پر ملاقات کی اور شمال مشرقی دہلی کے جنتا فلیٹ رام لیلا گرائونڈ دلشاد گارڈن میں نفرت انگیز پروگرام منعقد کرنے اور مسلمانوں کے خلاف اکثریتی طبقہ کو اکسانے والوں پر سخت کارروائی کامطالبہ کیا
اس سلسلے میں صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی کی طرف سے ایک یادداشت بھی ان کو سونپی گئی ۔وفد نے پولس کمشنر سے مطالبہ کیا کہ مسلمانوں کو مٹانے اور ان کا اقتصادی بائیکاٹ کرنے والوں کے خلاف نامزد ایف آئی آر درج کی جائے ، اب تک جو کچھ بھی کارروائی عمل میں آئی ہے وہ تشفی بخش نہیں ہے ۔ یہ ملک میں لاء اینڈ آرڈ ر پر لوگوں کے اعتماد کا بھی مسئلہ ہے ، یہ تب ہی قائم ہو گا جب چاہے کوئی ایم پی ہو یا ایم ایل اے ، اگر اس نے ملک کی سالمیت اور وقار کو چیلنج کیا ہے تو اس کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے اور آئین و قانون کی بالادستی کو مستحکم کیا جائے
۔دوسری طرف ملک کی اقلیت کے سلسلے میںپولس کے کردار کا بھی مسئلہ ہے ، دہلی ملک کی راجدھانی ہے ، اگر ایسی حساس جگہ پر کسی ایک مخصوص کمیونٹی کو مارنے کاٹنے اور بائیکاٹ کا اعلان کیا جائے اور پولس کی چوکسی ظاہر نہ ہوتو اس کا اثر بین الاقوامی سطح پر بھی پڑتا ہے۔جمعیۃ علماء ہند جو پورے ملک میں امن و امان قائم کرنے کے لیے ایک ہزار سے زائد سدبھائونا سنسدکررہی ہے ، وہ اس کو ہرگز قبول نہیں کرسکتی کہ ملک کی نیک نامی متاثرہو اور ملک انارکی کی راہ پر چلا جائے۔ پولس کمشنر نے ساری باتیں غور سے سننے کے بعد کہا کہ ان کا محکمہ اس سلسلے میں مختلف پہلووں سے جانچ کررہا ہے اور اس سلسلے میں ہماری ایک میٹنگ بھی ہور ہی ہے ، کسی بھی شخص کو قانون سے آگے بڑھنے یا نفرت پھیلانے کی صورت میں چھوڑا نہیں جائے گا ، جہاں تک نامزد ایف آئی آر کی بات ہے تو ہم ویڈیو کی فارنسک جانچ کررہے ہیں ، اس سلسلے میں بھی قدم اٹھائیں گے ۔
آج جمعیۃ علماء ہند کے وفد میں سربراہ کے علاوہ مولانا غیور احمد قاسمی سینئر آرگنائزر جمعیۃ علما ء ہند، محمد نوراللہ ایڈوکیٹ سپریم کورٹ ، مولانا عظیم اللہ صدیقی قاسمی ، ڈاکٹر مشہود عالم انچارج شعبہ جیم جمعیۃ علماء ہند، مولانا معظم عارفی وغیرہ شامل تھے