نئی دہلی :
تبدیلی مذہب کے الزام میں گرفتار عمر گوتم اور ان کے ساتھ مفتی جہانگیر قاسمی کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔معروف اسکالر اور دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق سربراہ ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے عمرگوتم پر اے ٹی ایس کے الزامات کو فرضی اور من گھڑت قرار دیا۔انہوں ٹویٹ میں کہا کہ یہ آئین کی دفعہ 25 کی صریح خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ تبدیلی مذہب کوئی جرم نہیں آئین و قانون نے اس کی اجازت دی ہے۔ وہ مذہب کی آزادی کی ضمانت دیتاہے۔
عمر گوتم کے ذریعہ جبریہ تبدیلی مذہب کرانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ڈاکٹر خان نے آگے کہا ہے کہ میں ان کو تین دہائی سے جانتا ہوں،وہ اچھے انسان ہیں۔ان کے آئی ایس آئی سے لنک کے بارے میں اے ٹی ایس کے الزامات بے بنیاد اور فرضی ہیں۔ماضی میں سیکڑوں لوگ اس طرح کے الزام میں بری ہوئے ہیں وہ بھی ہوجائیں گے۔