جنوبی لبنان کے قصبوں اور البقاع (ملک کے مشرق میں) پر نئے سرے سے حملوں کے درمیان اور ان علاقوں میں دھوئیں کے بڑھتے ہوئے شعلوں کے درمیان اسرائیل نے ایک بار پھر دھمکی دی کہ وہ اپنے حملے جاری رکھے گا۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے پیر کے روز کہا کہ فوج حزب اللہ کے خلاف اپنے حملوں کو تیز کر رہی ہے۔ انہوں نے اسرائیلیوں سے اگلے چند دنوں کے دوران پرسکون رہنے کی اپیل کی ہے۔ ان کے اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ سرحد پار سے فائرنگ میں شدت کی توقع رکھتے ہیں۔گیلنٹ نے اپنے دفتر سے شائع ہونے والے ایک ویڈیو کلپ میں یہ بھی کہا کہ ہم لبنان میں اپنے حملوں کو تیز کر رہے ہیں، اور یہ اقدامات اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک کہ ہم شمال کے باشندوں کو ان کے گھروں کو بحفاظت واپس لوٹنے کا اپنا ہدف حاصل نہیں کر لیتے۔ یہ وہ دن ہیں جب اسرائیلیوں کو پرسکون رہنا پڑے گا۔ اس کے ساتھ ہی اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان پر حملوں کی نئی دوسری لہر کا اعلان کیا۔ دریں اثنا اسرائیلی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ موجودہ حملوں کا مقصد حزب اللہ کو سینکڑوں راکٹ داغنے سے روکنا ہے۔
لبنانیوں کے لیے پیغامات
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے لبنانیوں پر زور دیا ہے کہ وہ جنوب میں اپنے گھر چھوڑ دیں اور حزب اللہ کے مراکز سے دور رہیں۔ جب ان سے زمینی دراندازی کے امکان کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسرائیلی افواج شمال کے باشندوں کی واپسی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گی۔
دریں اثنا بہت سے لبنانیوں کو ان کے فون پر اسرائیلی انتباہی پیغامات موصول ہوئے جن میں انہیں اپنے گھر چھوڑنے کی تاکید کی گئی تھی۔ یہ پیغامات صرف جنوبی علاقے تک محدود نہیں تھے۔ یہ میدانی پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم نے اس بات کی تصدیق کی کہ فوج اس وقت تک اپنے حملے جاری رکھے گی جب تک کہ اسرائیلی آباد کار شمال میں اپنے گھروں کو واپس نہیں چلے جاتے۔