لکھنؤ ؍ رامپور (آر کےبیورو)
سماج وادی پارٹی کے قدآور لیڈر محمد اعظم خاں جو گزشتہ دو سال سے سیتا پور جیل میں بند ہیں، کو ایک اور معاملے میں ضمانت مل گئی ہے۔ لکھنؤ ہائی کورٹ نے جل نگم بھرتی گھوٹالہ معاملے میں اعظم خاں اور ایک دوسرے کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ تاہم وہ فی الحال جیل میں ہی رہیں گے۔ اعظم خاں اب بھی کئی مقدمات کی وجہ سے جیل سے رہا نہیں ہوں گے۔ منگل کو بھی ہائی کورٹ نے ایک معاملے میں اعظم خاں کو ضمانت دے چکی ہے۔ منگل کو انہیں الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ سے ان کے خلاف لکھنؤ میں درج مقدمے میں ضمانت ملی تھی۔ اس دوران عدالت نے ان کے خلاف دو مقدمات میں فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو آج سنایا گیا۔
بتا دیں کہ الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ کے جسٹس رمیش سنہا کی سنگل بنچ نے اعظم خاں کو ضمانت دینے کا حکم دیا تھا۔ اعظم خاں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 505(2) کے تحت چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ عدالت نے سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خاں کو سرکاری زمین پر قبضے کے معاملے میں ضمانت دے دی ہے۔
ضمانت ملنے کے بعد بھی وہ سیتا پور جیل میں بند رہیں گے۔ بتا دیں کہ اعظم خاں گزشتہ دو سال سے سیتا پور جیل میں بند ہیں۔ اعظم خاں کے خلاف کل 87 مجرمانہ مقدمات درج ہیں، جن میں سے 84 ایف آئی آر اتر پردیش میں 2017 میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد دو سالوں میں درج کی گئی تھیں۔ ان 84 معاملوں میں سے 81 معاملے 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے اور اس کے بعد کی مدت کے دوران درج کیے گئے ۔