ممبئی: بابا صدیقی قتل کیس میں ایک اور بڑا انکشاف سامنے آگیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی کو بھی نشانہ بنایاجانا تھا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے بتایا کہ ایم ایل اے ذیشان بھی بشنوئی گینگ کا نشانہ تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان کو ذیشان اور بابا صدیقی دونوں کو قتل کرنے کا ٹھیکہ دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ یہ بھی حکم دیا گیا تھا کہ اگر دونوں کو ایک ساتھ مارنے کا موقع نہ ملے تو وہ جو سامنے ملے اسے قتل کر دے، بابا صدیقی کے قتل کیس میں پولیس نے ہریانہ کے گرو میل بلجیت سنگھ کو گرفتار کر لیا۔ اتر پردیش کے دھرم راج کشیپ کوبھی گرفتار کیا گیا ہے۔ جبکہ تیسرا ملزم شیو کمار ابھی تک مفرور ہے۔ پولیس سنیچر کی رات سے اس کی تلاش کر رہی ہے، معلومات کے مطابق شیو کمار کو صبح پنویل کے آس پاس دیکھا گیا تھا۔ لیکن اب تک اسے گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ ہریانہ، اتر پردیش اور دہلی میں پولیس کی کئی ٹیمیں تعینات ہیں۔
اس معاملے کی جانچ ممبئی پولیس کی اینٹی ایکسٹورشن سیل کر رہی ہے۔ تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ تینوں ملزمین روزانہ کرلا (جہاں وہ کرائے پر رہتے تھے) سے باندرہ جاتے تھے۔ سب سے زیادہ استعمال شدہ آٹو رکشہ۔ اس دوران وہ صدیقی اور ان کے بیٹے سے جڑی جگہوں، ان کے گھر، دفتر اور جہاں وہ پروگراموں کے لیے جاتے ہیں ان کی نگرانی کرتے تھے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ شوٹروں کو ذیشان کو بھی نشانہ بنانے کے احکامات ملے تھے۔ جس دن یہ واقعہ پیش آیا اس دن بابا صدیقی اور ان کا بیٹا دونوں ایک ہی جگہ پر تھے اور ملزمان کو اس بارے میں معلومات فراہم کی گئی تھیں۔
جیسے ہی ملزمان نے بابا صدیقی کو ذیشان صدیقی کے باہر دیکھا تو ملزمان نے ان پر فائرنگ کردی۔ جس میں اس کی موت ہو گئی۔