لکھنؤ: مافیا سرغنہ اور مئو کے رکن اسمبلی مختار انصاری کے لئے اترپردیش کی باندا جیل میں حفاظتی انتظامات چاک وچوبند کئے گئے ہیں۔
انصار کوآج کسی بھی وقت پنجاب کی روپڑ جیل سے یہاں لایا جاسکتا ہے۔ اسے باندا جیل میں لانے کی ذمہ داری پریاگ راج کے ایڈیشنل ڈی جی پی پریم پرکاش کو سونپی گئی ہے۔ یو پی پولیس کا خصوصی دستہ مختار انصاری کولانے کے لئے پنجاب روانہ ہوچکا ہے۔ بی ایس پی کے دبنگ رکن اسمبلی کے آج شام تک باندا جیل پہنچنے کاامکان ہے۔ پولیس کے جوانوں کے علاوہ کمانڈو کا اسپیشل دستہ انصاری کوسڑک کے راستے یہاں لائے گا۔
دوسری جانب جیل انتظامیہ نے مختار کے لئے خصوصی تیاری کر رکھی ہے۔ جیل کے مرکزی گیٹ سمیت دیگر مقامات پر اضافی سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔ جیل کے ارد گرد سیکورٹی اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔ سیکورٹی فورسز کی ایک بڑی تعداد جیل کی حدود کے باہر تعینات کردی گئی ہے۔ ڈیوٹی پر موجود جیل ملازمین کو بھی جانچ کے بعد داخلہ دیا جارہا ہے۔
قابل اعتماد ذرائع نے بتایا کہ مختارانصاری کے قافلے میں پولیس کی تقریباً آٹھ گاڑیوں کے علاوہ کینن گاڑی بھی لگائی گئی ہے۔ مختار کو خصوصی گاڑی میں لایا جائے گا۔ اس قافلے میں بٹالین پی اے سی اور ایمبولینس بھی ہوگی۔
واضح رہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے۔ یوپی کے ایڈیشنل چیف سکریٹری (ہوم) کو لکھے گئے خط میں پنجاب حکومت نے انصاری کے تبادلے کے لئے مناسب انتظامات کرنے کو کہا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ انصاری کو متعدد بیماریاں ہیں اور انھیں لے جانے کے انتظامات کرتے وقت ان کا خیال رکھا جانا چاہئے۔ انصاری کے خلاف یوپی میں گینگسٹر ، اقدام قتل، قتل ، دھوکہ دہی اور سازش کے متعدد مقدمات میں درج ہیں۔ وہ جنوری 2019 سے جبری وصولی کے الزام میں پنجاب کی ایک جیل میں بند ہے۔