ڈھاکہ:بنگلہ دیش کی عبوری حکومت میں نوجوانوں اور کھیلوں کے مشیر آصف محمود نے کہا ہے کہ شیخ مجیب بابائے قوم نہیں بلکہ عوامی فاشزم کے قیام کا ایک علامتی ذریعہ ہیں، یہ بیان انہوں نے اپنے تصدیق شدہ فیس بک اکاؤنٹ سے ایک پوسٹ میں دیا۔ انہوں نے لکھا، ’’کسی ملک کے عوام اس بات کا تعین کریں گے کہ فادرآف نیشن یعنی بابائےقوم کون ہے، کوئی فاشسٹ سیاسی جماعت کا خالق نہیں۔‘‘ انہوں نے مزید لکھا: "اگر ملک کے عوام شیخ مجیب الرحمان کو بابائے قوم مانتے تو انقلابی طلباء اور عوام 5 اگست کو ان کے مجسمے کو نہ توڑتے۔ شیخ مجیب بابائے قوم نہیں ہیں، وہ تو بس عوامی فاشزم کے قیام کا ایک علامتی ذریعہ ہیں ۔
واضح ہو گزشتہ بدھ کی صبح، عبوری حکومت نے اعلان کیا کہ وہ آٹھ قومی دن منسوخ کر رہے ہیں، جن میں قومی سوگ، یوم اطفال، اور تاریخی 7 مارچ شامل ہیں۔
7 مارچ کی منسوخی نے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر بحث اور تنقید کو جنم دیا ہے۔دریں اثناء مشیر اطلاعات ناہید اسلام نے کہا کہ شیخ مجیب الرحمان یقیناً بابائے قوم نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا: "ہم 7 مارچ کو تاریخ سے نہیں مٹا رہے ہیں۔ ہم تاریخ سے شیخ مجیب الرحمن کی اہمیت کو نہیں مٹا رہے ہیں۔ عوامی لیگ نے جو کچھ کیا وہ تاریخ میں معروضی طور پر لکھا جائے گا۔ ان دنوں کو قومی تقریبات کے طور پر منانے کا رواج سیاسی جہت رکھتا ہے اور عوامی بغاوت سے پیدا ہونے والی حکومت اس سیاست کو جاری نہیں رہنے دے سکتی۔ یہ نئے بنگلہ دیش میں نہیں رہے گا۔یہ کہتے ہوئے کہ شیخ مجیب الرحمن یقینی طور پر بابائے قوم نہیں ہیں، انہوں نے مزید کہا: "اس سرزمین میں بہت سے لوگوں نے کردار ادا کیے، بہت سے لڑے”۔