بریلی میں مہنت یتی نرسمہا نند کا پتلا جلانے اور سڑک بلاک کرنے کے الزام میں 42 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ملزمان میں سے دو کو گرفتار کر لیا گیا، کیونکہ پولیس نے دیگر کی شناخت کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی۔
یہ احتجاج نرسمہا نند کے متنازعہ ریمارکس کے بعد سامنے آیا۔
بریلی کے ایس پی نے سمیر، فردوس اور 40 نامعلوم افراد کے خلاف بی این ایس سیکشن 223 (سرکاری ملازم کی طرف سے جاری کردہ حکم کی نافرمانی) اور 285 (عوامی راستے میں رکاوٹ ڈالنے) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ایس پیس ٹی مانوش پاریک نے کہا۔”دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تمام ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘‘
نرسمہا نند نے پیغمبر اسلام کے خلاف مبینہ طور پر انتہائی اشتعال انگیز اور قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔
یہ واقعہ پیر کی رات دیر گئے اس وقت پیش آیا جب مقامی لوگوں کا ایک گروپ Eent Pajaya کراسنگ پر جمع ہوا اور مبینہ طور پر پتلے کو آگ لگا دی۔ انہوں نے کہا کہ جب بھیڑ وہاں پہنچی تو پولیس کے ساتھ مبینہ طور پر بدتمیزی کی۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے مجمع کو منتشر کرنے کے لیے ہلکی طاقت کا استعمال کیا اور دو نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔
نیوز ایجنسی کے مطابق بعد ازاں، ایک مخصوص کمیونٹی کا ایک ہجوم نے تھانے کے باہر جمع ہو کر حراست میں لیے گئے افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اے ایس پی دیویندر کمار اور انسپکٹر امیت پانڈے اضافی پولیس دستوں کے ساتھ پولیس اسٹیشن پہنچے اور بھیڑ سے پرامن طور پر منتشر ہونے کی اپیل کی۔انہوں نے مزید کہا کہ جب گروپ نے تعاون کرنے سے انکار کر دیا اور بدتمیزی شروع کر دی تو پولیس نے سخت کارروائی کی اور بھیڑ کو منتشر کر دیا۔(ایجنسیوں کے ان پٹ کے ساتھ)