پٹنہ: بہار میں اکتوبر-نومبر میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ کانگریس پارٹی انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ تاہم پارٹی کو تنظیم کو مضبوط کرنے کا ایک بڑا چیلنج درپیش ہے۔ پارٹی نے بہار میں نیا انچارج مقرر کیا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا صرف انچارج کو تبدیل کرنے سے کانگریس کی حالت بہتر ہوگی؟ کانگریس میں صدور بدلتے رہتے ہیں، لیکن تنظیم میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔ 2017 سے ریاستی صدر اپنی کمیٹی بھی نہیں بنا پائے ہیں۔ سابق صدر مدن موہن جھا اپنی میعاد پوری ہونے تک کمیٹی نہیں بنا سکے۔ موجودہ صدر اکھلیش پرساد سنگھ بھی دسمبر 2022 میں مقرر ہونے کے بعد اب تک کمیٹی بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ 2023 اور 2024 گزر گئے، فروری 2025 آیا، لیکن کمیٹی نہیں بنی۔ حیرت ہے کہ ریاستی صدر اتنا اہم کام نہیں کر پا رہے ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اکھلیش پرساد سنگھ نئی کمیٹی نہیں بنانا چاہتے یا وہ اس کے قابل نہیں ہیں؟
•••بہار میں کانگریس رام بھروسے ؟
دہلی میں پارٹی کی مایوس کن کارکردگی کے بعد کانگریس نے کئی ریاستوں میں اپنے انچارجوں کو تبدیل کیا ہے۔ اس تبدیلی کے تحت پارٹی نے موہن پرکاش کی جگہ کرشنا الوارو کو بہار کانگریس کا نیا انچارج بنایا ہے۔ انچارج بنائے جانے کے بعد بہار کے بڑے لیڈروں نے کرشنا الوارو کو مبارکباد دی ہے۔ کانگریس کے راہل گاندھی کے قریبی مانے جانے والے کرشنا کس حد تک کانگریس کے بھروسے پر پورا اتریں گے، یہ تو مستقبل میں ہی پتہ چلے گا، لیکن یہ طے ہے کہ بہار میں ان کا راستہ آسان نہیں ہونے والا ہے۔ بہار میں اس سال اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ فی الحال، پارٹی آر جے ڈی کی قیادت والے عظیم اتحاد کے ساتھ کھڑی نظر آتی ہے۔