بہار میں دو بڑی اتحادی جماعتوں جے ڈی یو اور بی جے پی کی سیاست آہستہ آہستہ مختلف سمتوں میں جا رہی ہے۔ اب دونوں پارٹیوں کے درمیان مرکزی وزیر اور بیگوسرائے سے بی جے پی ایم پی گری راج سنگھ کی مجوزہ ‘ہندو سوابھیمان یاترا’ کو لے کر تنازعہ شروع ہو گیا ہے۔ جے ڈی یو اس مجوزہ دورے سے خوش نہیں ہے۔ اس کے لیڈروں کے بیانات سامنے آنے لگے ہیں۔ یہ تازہ ترین مسئلہ ہے جو وقف بل پر حلیف بی جے پی کے ساتھ اختلاف اور لیٹرل انٹری پر بی جے پی کی حمایت نہ کرنے کے بعد متنازعہ ہونے والا ہے۔ لوک جن شکتی پارٹی ( پاسوان) نے بھی اس یاترا کی مخالفت کی ہے۔
مجوزہ ہندو جاگرن یاترا کی قیادت مرکزی وزیر گری راج سنگھ کریں گے۔
جے ڈی یو کے غلام غوث اور نیرج کمار نے اشاروں میں گری راج کی ہندو جاگرن یاترا کو "تقسیم پسند” قرار دیا ہے۔ غوث اور نیرج جے ڈی یو کے ایم ایل سی ہیں۔ جے ڈی یو کے دونوں لیڈروں نے کہا کہ ان کی حکومت ہمیشہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے کھڑی رہی ہے۔ نتیش کمار نے اسی جوش و جذبے سے مندروں پر چہار دیواری لگانے کا کام کیا ہے جس جذبے سے انہوں نے قبرستانوں پر چہار دیواری لگانے کا کام کیا ہے۔ ہماری حکومت مذہبی ہم آہنگی کے لیے کھڑی ہے۔‘‘ جے ڈی یو لیڈر وجے چودھری نے ان دونوں سے پہلے ہندو جاگرن یاترا کی مخالفت کی تھی۔ چوہدری نے کہا کہ صرف ترقی کی بات ہونی چاہیے۔
ایل جے پی ( پاسوان) کے رکن پارلیمنٹ ارون بھارتی نے کہا- بی جے پی کا ماننا ہے کہ ہندوؤں کو متحد رکھنا چاہیے لیکن ہندوؤں میں بہت سی برائیاں ہیں۔ لوگوں کو ذات پات اور مذہب کے نام پر تقسیم کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی کو ذات پات کے نظام کے بارے میں بھی سوچنا چاہیے۔ انہیں شامل کیا جائے۔ ہندو مذہب میں پسماندہ لوگوں کی مدد کی جانی چاہیے۔ بی جے پی ایس سی-ایس ٹی پر مظالم کو روکنے میں مدد کرے۔
ہندو جاگرن یاترا کا باضابطہ اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔ لیکن مختلف میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یاترا 18 اکتوبر سے 22 اکتوبر تک بھاگلپور، کشن گنج، پورنیہ، ارریہ اور کٹیہار جائے گی۔ یہ علاقے سیمانچل میں نمایاں مسلم آبادی والے علاقے ہیں۔ بھاگلپور کو ماضی میں شدید فرقہ وارانہ فسادات کا سامنا کرنا پڑا ہے جس نے بھاگلپوری بیڈ شیٹ انڈسٹری کو تباہ کر دیا تھا۔
سیمانچل علاقہ جے ڈی یو کے لیے اہم ہے۔ وہیں بی جے پی اپنی زمین کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرکے ڈھونڈنے کی کوشش کررہی ہے۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات ان دونوں کے لیے خاص نہیں تھے۔ این ڈی اے نے لوک سبھا 2024 میں پورنیہ، کٹیہار اور کشن گنج ہارے تھے، جبکہ ارریہ سیٹ برقرار رکھی تھی۔ پورنیہ میں آزاد پپو یادو نے جے ڈی یو کے سنتوش کمار کشواہا کو شکست دی، کٹیہار میں کانگریس کے طارق انور نے جے ڈی یو کے دلر چندر گوسوامی کو شکست دی۔ کشن گنج میں جے ڈی یو لیڈر مجاہد عالم کو کانگریس امیدوار محمد جاوید نے شکست دی۔