سی اے اے -این آر سی پر آسام اور بنگال کے لئے بی جے پی کا’سنکلپ پتر‘ الگ الگ کیوں؟
پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے لئے سیاسی جماعتیں تیار ہیں اور پہلے مرحلے کے لئے کچھ ہی دنوں میں ووٹنگ ہونی ہے۔ سب سے زیادہ توجہ مغربی بنگال اور آسام پر مرکوز ہے ، کیونکہ ایک ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی ایک چیلنجر ہے ،تو دوسری ریاست میں اسے اپنے اقتدار کو بچانا ہے۔ دونوں ہی ریاستوں کے لئے بی جے پی نے اپنا ’سنکلپ پتر‘ جاری کردیا ہے۔ شہریت ترمیمی ایکٹ اور نیشنل رجسٹرفار سٹیزن کے مسلےپر بی جے پی نے دونوں ہی ریاستوں میں الگ رخ اختیار کیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گزشتہ دنوں بنگال کے لئے بی جے پی کاسنکلپ پتر جاری کیا کیا، تو منگل کو بی جے پی صدر جے پی نڈا نے آسام کے لئے سنکلپ پتر جاری کیاتھا۔ بنگال میں بی جے پی جہاں زور شور سے سی اے اے نافذ کرنے کا مسئلہ اٹھا رہی ہے تو وہیں آسام میں اس کاذکر کرنے سے بھی بچتی نظر آرہی ہے، حالانکہ یہاں این آر سی لاگو کرنے کی بات کہی گئی ہے۔
آسام میں بی جے پی نے کیا کہا؟
پارٹی کے صدر جے پی نڈا نے منگل کے روز بی جے پی کا سنکلپ پترجاری کیا ،اس دوران انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بی جے پی آسام سے دراندازوں کو نکالے گی۔سنکلپ پتر میں سی اے اے کا ذکر نہیں ہے ، کیوں کہ 2019 میں یہاں سی اے اے کو لے کر کافی ہنگامہ ہوا تھا۔
سنکلپ پترمیں این آر سی کے بارے میں کہاگیا ہے کہ آسام کے تحفظ کے لیے ایک درست این آرسی پر کام کیا جائے گا ، تاکہ حقیقی ہندوستانی شہریوں کی حفاظت کی جائے اور دراندازوں کو باہر کیا جائے۔ اس دروان سپریم کورٹ کے ذریعہ دئے گئے رہنما اصولوں پر عمل کیاجائے گا۔
بنگال میں بی جے پی نے کیا کہا؟
شہریت ترمیمی ایکٹ کے معاملے پر بھارتیہ جنتا پارٹی نے بنگال میں بالکل برعکس لائین لی ہے۔ صاف طور پر کہا گیا ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کو بنگال میں سرکار بنتے ہی پہلے کابینہ سے پاس کردیاجائے گا۔ بی جے پی نے صاف طور پرکہاہےکہ سرکار بننے کے بعد دراندازوں کے لیے بنگال کے دروازے بند کردیے جائیں گے۔
بتادیں کہ بی جے پی شہریت ترمیمی ایکٹ کے معاملے پر بنگال میں جارحانہ ہے۔ مسلسل ٹی ایم سی کو اس معاملے پر گھیر رہی ہے۔ وہیں ممتا بنرجی نے لگاتار کہاہےکہ وہ بنگال میں سی اے اے ، این آر سی ،این آر سی کو لاگو نہیں ہونے دیں گی۔
ان دو اہم امور کے علاوہ بنگال میں بی جے پی نے متعدد وعدے کیے جن میں خواتین کو سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن، کسان سمان ندھی کا نفاذ، ماہی گیروں کو مالی مدد ، دراندازوں کو روکنا شامل ہے۔ چنانچہ آسام میں کل دس وعدے کیے گئے ہیں ، جس میں یہ کہا گیا ہے کہ 30 لاکھ خاندانوں کو مالی امداد ، بچوں کو مفت تعلیم ، لڑکیوں کو سائیکل دینے کے ساتھ مالی اعانت فراہم کی جائے گی۔