کولکاتا:
بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ نے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے اس دعوے کو مسترد کردیا کہ اگر بی جے پی بنگال میں اقتدار میں آتی ہے تو وہ قومی شہریت رجسٹرڈ (این آر سی) لاگو کرے گی جس سے لوگوں کی شہریت کے حقوق چھین لئے جائیں گے ۔
بی جے پی کے رہنما نے خبر رساں ایجنسی ‘پی ٹی آئی کو دیئے ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا ہے کہ ریاست کے عوام ‘’حقیقی تبدیلی‘ کے منتظر ہیں، کیونکہ وہ طویل عرصے سے جاری دراندازوں کی مداخلت ، بدعنوانی اورچاپلوشی کی سیاست سےپریشان ہوچکے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہاکہ این آر سی لانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ پارٹی شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) نافذ کرنے اور پڑوسی ملک میں مذہبی ہراساں سے بھاگ کر ہندوستان آنے والے مہاجرین کو شہریت دینے کا ارادہ رکھتی ہے، جیسا کہ ہم نے اپنے انتخابی منشور میں وعدہ کیا تھا۔ یہ ہمارے لئے ایک اہم مسئلہ ہے کیونکہ ہم ان مہاجرین کو شہریت دینا چاہتے ہیں جو ظلم و ستم کے شکار ہیں۔ اگر ہم الیکشن جیت جاتے ہیں تو پھر ہمارا این آر سی عمل چلانےکا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
ریاستی بی جے پی ذرائع کے مطابق نئے شہریت قانون سے ہندوستان میں ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ افراد کو فائدہ ہوگا ، جن میں سے 72 لاکھ سے زیادہ افراد مغربی بنگال میں ہیں۔ حالانکہ گزشتہ سال جنوری میں سی اے اے پر غلط فہمی کو دور کرنے کے ارادے سے پارٹی کی قومی مہم کے تحت سی اے اے پر جاری کی گئی بی جے پی کے بنگالی ورژن کے ایک کتابچہ میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ اس کے بعد این آر سی لاگو کیا جائے گا۔ لیکن ہندی ورژن کی کتابچہ میں کہیں بھی این آر سی کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔