اسرائیل کے مرکزی شہر رملہ میں جمعرات کے روز کار بم دھماکے میں چار ہلاک اور کم از کم آٹھ زخمی ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی پولیس کے مطابق یہ ایک منظم جرم کے زمرے میں کی گئی کارروائی ہے۔
لیاد ابیل میں مقامی ہسپتال اساف حروف میڈیکل سنٹر کے ترجمان نے بھی چار کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے چھ مزید کو علاج دیا جا رہا تھا۔پولیس حکام کے مطابق واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ پولیس ابتدائی طور پر اس واقعے کا الزام اسرائیل میں موجود عربوں پر عاید کر رہی ہے ۔ پولیس کے مطابق یہ منظم جرم ہے اور اس کے بارے میں شبہ ہے کہ عرب کرمنل گروپ نے کیا ہوگا۔
ایک اسرائیلی ادارے کے مطابق کار بم دھماکہ ایک بڑے سٹور اور رہائشی عمارت کے درمیان کھڑی کی گئی کار میں ہوا۔ ایک اسرائیلی امدادی کارکن کے مطابق ‘اچانک دھماکے کے نتیجے میں قریب سے گزرنے والے ہلاک اور زخمی ہو گئے۔ کیونکہ یہ گاڑی سٹور کے دروازے کے سامنے کھڑی کی گئی تھی جو لوگوں کے سٹور سے نکلنے میں رکاوٹ تھی۔’
ریسکیو ورکر نے کہا ‘ ہم نے زخمیوں کو کار دھماکے والی جگہ سے دور منتقل کر کے ان کا علاج شروع کر دیا ۔ ان میں سے کئی بے ہوش ہو چکے تھے۔انہیں نازک حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا۔’
ریسکیو ورکر لیاد کوہن کے مطابق ‘ان بے ہوش زخمیوں میں ایک ماہ کے بچے کے علاوہ پچاس سالہ خاتون بھی شامل تھی۔ ان کی حالت دھویں کی وجہ سے خراب ہوئی اور وہ بے ہوش ہو گئے۔ اس لیے انہیں فوری ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔’جوڈتھ توتی نے ‘اے ایف پی’ کو بتایا ‘پولیس کہتی ہے کہ یہ ذاتی تنازعے کی وجہ سے ہوا، لیکن شہر کے وسط میں دوپہر کے وقت ایک پرہجوم علاقے میں دھماکہ، یہ پاگل پن ہے۔ میرے بچے صرف ایک گھنٹہ پہلے وہاں تھے۔’اسرائیل کے تجارتی مرکز تل ابیب کے مشرق میں واقع، رملہ ایک ملی جلی آبادی کا شہر ہے، جس میں یہودیوں اور عربوں دونوں کی رہائش ہے۔ اسرائیل کی حکومت عربوں پر منظم جرائم میں ملوث ہونے کا الزام لگاتی رہتی ہے اور تقریبا ہر واقعے کا ذمہ دار عربوں کو ہی سمجھتی ہے۔
*بریگیڈیر جنرل مستعفی
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سات اکتوبر کے حماس حملے کے بارے میں اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکامی پر ایلیٹ انٹیلی جنس یونٹ کے سربراہ مستعفی ہو گئے۔ یہ فوجی بیان جمعرات کے روز سامنے آیا ہے۔بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس مستعفی ہونے والا کمانڈر یونٹ 8200 کا بریگیڈیئر جنرل یوسی سائرل ہے۔ جس کے استعفے کا فیصلہ ہوا ہے۔ کمانڈر نے اپنے سینیئر حکام کے علاوہ ماتحت عملے کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ استعفی جلد ہی سامنے آجائے گا۔