ادے پور :(ایجنسی)
اُدے پور میں منعقد تین روزہ کانگریس کے چنتن شیویر میں پارٹی سے لے کر ملک تک کے تمام مسائل پر کافی بحث ہوئی۔ بہت سے مسودے پاس کیے گئے، لیکن ان کے علاوہ ایک سب سے بڑا مسئلہ جو پورے چنتن شیویر پر چھایا ہوا تھا، وہ یہ تھا کہ پارٹی کا اگلا قومی صدر کون ہوگا۔ پارٹی کے تمام بڑے لیڈروں نے بھی اپنے مختلف فورمز میں اس کا ذکر کیا، لیکن چنتن شیویر کے تصور کے علاوہ اس معاملے پر کوئی سرکاری بات چیت نہیں ہوئی اور نہ ہی اس پر کوئی فیصلہ کیا گیا۔ لیکن پارٹی ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ راہل گاندھی پارٹی کے کل وقتی صدر کے طور پر اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔ اس کے لیے ان کا انتخاب ایک طے شدہ عمل کے مطابق کیا جائے گا۔ منصوبے کے مطابق کانگریس اکتوبر سے راہل گاندھی کی صدارت میں اپنی جن جاگرن مہم کو شاندار طریقے سے چلائے گی۔
کانگریس کے ایک سینئر لیڈر، جو تین روزہ چنتن شیویر میں شرکت کے لیے ادے پور پہنچے، کہتے ہیں کہ چونکہ چنتن شیویر میں مسئلہ صدر کے عہدہ کا نہیں تھا، اس لیے اس پر کوئی سرکاری بات چیت نہیں ہوئی۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ کانگریس کا کوئی بڑا لیڈر ایسا نہیں تھا جس نے اپنے گروپ میں بیٹھ کر اس معاملے پر بات نہ کی ہو۔ کانگریس سے وابستہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کے زیادہ تر لیڈروں نے پارٹی کے کل وقتی ریاستی صدر کا مسئلہ سینئر کانگریس لیڈروں کے ساتھ اٹھایا۔ ایسا مسئلہ اٹھانے والے ایک سینئر لیڈر کا کہنا ہے کہ انہوں نے کانگریس کے کچھ سینئر لیڈروں کے ساتھ مل کر ادے پور چنتن شیویر میں سونیا گاندھی کے سامنے اس تجویز کو پیش کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا تھا۔ تاہم سرکاری طور پر ایسا ممکن نہیں تھا۔
امر اجالا کی رپورٹ کے مطابق کانگریس ذرائع کے مطابق ادے پور کے چنتن شیویر میں جس طریقے سے یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ اکتوبر سے کشمیر سے کنیا کماری تک یاترا کی جائیں گی۔ لوگوں کو شامل کیا جائے گا۔ کانگریس کارکنان اور عہدیدار عوام کے درمیان جائیں گے۔ یہ سب کانگریس کے نئے صدر کی نگرانی میں ہی ہوگا۔ ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق کانگریس کے نئے صدر کا انتخاب ستمبر میں ہوگا۔ کانگریس پارٹی سے وابستہ ایک سینئر لیڈر کا کہنا ہے کہ ادے پور میں منعقدہ چنتن شیویر میں اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ راہل گاندھی کانگریس کے کل وقتی صدر ہوں گے۔ جن کا الیکشن پارٹی کے قانون کے مطابق کرایا جائے گا۔