نئی دہلی:
قومی خطہ راجدھانی دہلی کے غازی پور بارڈر پرزرعی قوانین کی مخالفت میں کئی مہینوں سے دھرنے پر بیٹھے کسانوں اور بی جے پی لیڈروں کے درمیان ہنگامہ ہوگیا ۔ اطلاع کے مطابق غازی پور بارڈر پر بی جے پی کے اترپردیش میں تنظیمی سکریٹری بنے امت بالمیکی کے استقبال میں کھڑے کارکنان اور کسانوں کے درمیان جھڑپ ہوگئی ہے۔ اس دوران کچھ گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ،جبکہ وہاں موجود لوگوں کا کہنا ہے کہ کسانوں نے لوہے سے گاڑیوں پر حملے کئے اور غازی پور بارڈر پر کافی دیر تک افرا تفری کا ماحول بنا رہا۔ وہیں موقع پر تعینات پولیس نے بی جے پی کے لوگوں کا قافلہ وہاں سے روانہ کردیا ۔
اس حادثہ کو لے کر بی جے پی کارکن مہیش نیگی نے کہا کہ ہم لوگ غازی پور بارڈ پر استقبالیہ تقریب منعقد کر رہے تھے، اسی دوران کسانوں نے اچانک حملہ کردیا۔ اس حملے میں امت بالمیکی کو چوٹ آئی ہے۔ ساتھ ہی کہا کہ ہم نے پروگرام کی اطلاع پولیس کو دی تھی اور پولیس بھی موجود تھی، لیکن کسانوں نے حملہ کردیا۔ وہیں ہمارے لوگوں کو جان بچاکر بھاگنا پڑا۔
ا س پورے واقعہ پر بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ بی جے پی لیڈر ہمارے پلیٹ فارم پر آئے اور اپنے لیڈر کا استقبال کرنے لگے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اسٹیج سڑک پر ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ اسٹیج پر آجاؤگے، اگر اسٹیج پر آنا ہے تو بی جے پی چھوڑ کر آؤ، لیکن یہ دکھانا کہ ہم نے غازی پور کے منچ پر بی جے پی کا جھنڈا لہرا کر قبضہ کر لیا یہ غلط ہے ، ایسے لوگوں کے بکل ادھیڑ دیا جائے گا۔ پردیش میں پھر کہیں بھی نہیں جا سکتے ، یاد رکھ لینا۔
واقعے کے بارے میں بھارتیہ کسان یونین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بی جے پی کارکنان آج غازی پور بارڈر پر فلائی اوورکے درمیان منچ کے پاس بھاری تعداد میں اکٹھے ہو کر کسی لیڈر کے استقبال کے بہانے ڈھول بجا کر تحریک مخالف نعرے لگائے۔ بھارتیہ کسان یونین کے کارکنان کے ذریعہ منع کرنے پر ان پر لاٹھی ڈنڈے سے حملہ کردیا ، جس میں کسان زخمی ہوئے ہیں۔