نئی دہلی :
مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی بھیڑ اور کوڈ پروٹوکول کی صحیح پیروی نہ کرنے کی وجہ سے تاجروں کی پریشانیوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ عدالت کے حکم کے بعد اسے لے کر تاجر بھی سنجیدہ ہو گئے ہیں ۔ دراصل انہیں ایک بار پھر لاک ڈاؤن کے اثرات نظر آنے لگے ہیں۔ دہلی سرکار بھی لاک ڈاؤن 3-کے دوران اس طرح کی واراننگ دی تھی۔
دہلی کے بازاروں میں بڑھ رہی بھیڑ اور دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے رہنما اصولوں کی عدم تعمیل کے بارے میں عدالت کے تبصرے کے بعد تاجروں نے مہا پنچایت بلائی ہے ۔
ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سے اتوار کو بلائی گئی پنچایت میں دکانداروں کو بیدار کرنے پر بحث ہوئی۔ چیمبر آف ٹریڈ ( سی ٹی آئی ) چیئرمین برجیش گوئل نے بتایا کہ اس مہاپنچایت میں 200 سے زیادہ تنظیموں کو مدعو کیا گیا ہے ، اس میں مارکیٹ ایسوسی ایشن ، سیلون ایسوسی ایشن ،ریستورنٹس ، انڈسٹری اور مال ایسوسی ایشن بھی شامل ہوں گے۔
دہلی ہائی کورٹ نے دہلی کے بازاروں میں بڑھ رہی بھیڑ کے مدنظر جو تبصرہ کیا ہے اس کو دہلی کے تاجروں نے سنجیدگی سے لے رہے ہیں ۔ تاجروں کی کانفرنس میں اسی مدعے پر بحث ہوگی کہ بازاروں میں کورونا پروٹوکول پر عمل کس طرح کیاجائے؟ اس میں مارکیٹ ایسوسی ایشن کیا رول نبھا سکتی ہے ؟ اس بات پر بھی بحث ہوگی کہ بازاروںمیں بھیڑ اکٹھا نہ ہو ، ہر شخص ماسک لگائے رہے ۔ بغیر ماسک لگائے کسی بھی صارف کو اٹینڈ نہ کیاجائے۔
مہاپنچایت میں شرکت کرنے والے بازار
چاندنی چوک ، صدر بازار ، لاجپت نگر ، چاؤڑی بازار ، کشمیری گیٹ ، قرول باغ ، کملا نگر ، کناٹ پلیس ، خان مارکیٹ ، نہرو پلیس ، ساؤتھ ایکس ، سروجنی نگر ، لکشمی نگر ، شاہدرہ ، راجوری گارڈن ، پریتم پورہ ، روہنی۔