اُدے پور :(ایجنسی)
کانگریس چنتن شیویر میں کانگریس کے نئے صدر کو لے کر تشویش کی صورتحال صاف نظر آرہی ہے۔ جہاں ایک بڑا گروپ راہل گاندھی کو پارٹی کی کمان سونپنے کی بات کر رہا ہے وہیں دوسری طرف آچاریہ پرمود کرشنم جیسے لیڈر پرینکا گاندھی کو پارٹی کا قومی صدر بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ آچاریہ پرمود نے تو ہفتہ کو یہ مانگ رکھ بھی دی۔ تاہم، ادے پور میں جاری چنتن شیویر میں، غیر مطمئن لیڈروں کی یہ مانگ پوری ہوتی دیکھ رہی ہے کہ پارٹی کا پارلیمانی بورڈ تشکیل دیا جائے ۔
ہفتہ کو پارٹی لیڈر آچاریہ پرمود کرشنم نے کہا کہ دو سال سے راہل گاندھی کو منانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اگر وہ تیار نہیں ہیں تو پرینکا گاندھی واڈرا کو پارٹی کا صدر بنایا جائے۔ انہوں نے یہ بات سونیا گاندھی اور پرینکا گاندھی کی موجودگی میں کہی۔ کسی نے جواب نہیں دیا جبکہ راجیہ سبھا ایم پی ملکارجن کھرگے نے انہیں درمیان میں روک دیا۔
آچاریہ پرمود کرشنم اکیلے نہیں ہیں۔ ایم پی دیپندر ہڈا نے یہ بھی کہا کہ پرینکا گاندھی واڈرا کو قومی سطح پر لایا جانا چاہئے اور صرف ایک ریاست تک محدود نہیں رہنا چاہئے۔ اس بحث کے دوران کانگریس کے گجرات انچارج رگھو شرما نے کہا کہ اگر پارٹی میں بہتری نہیں آئی تو یہ ختم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس گجرات اور ہماچل پردیش میں آئندہ ریاستی انتخابات نہیں جیتتی ہے تو 2024 کے لوک سبھا انتخابات کی کوئی امید نہیں ہے۔
کانگریس کا پارلیمانی بورڈ تشکیل دیا جائے گا
راجستھان میں پارٹی میٹنگ میں کانگریس کے پارلیمانی بورڈ کی تشکیل کے لیے پارٹی میں اختلاف کرنے والوں کی ایک بڑی مانگ کو ایک تجویز کے طور پر قبول کر لیا گیا ہے۔ اس تجویز کو اب کانگریس ورکنگ کمیٹی کی منظوری کی ضرورت ہے، جو پارٹی میں فیصلہ سازی کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ یہ ایک بڑا مطالبہ ہے کہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے امیدواروں کا فیصلہ کرنے والی کانگریس الیکشن کمیٹی کو تبدیل کیا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گاندھی کے وفادار کانگریس پارلیمانی بورڈ کی تجویز کو قبول نہیں ہونے دینے کے لیے پرعزم ہیں اور اس پر پارٹی میں رسہ کشی ہے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اس نئے عہدہ کے لیے انتخابات ہوں گے یا اس کی تشکیل باقاعدہ اراکین کے ذریعے کی جائے گی یا نامزدگی پارٹی صدر کے ذریعہ کانگریس کی اعلیٰ باڈی پر چھوڑ دی جائے گی۔ دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کے سوال پر، 137 سال پرانی پارٹی مختلف پارٹیوں کے ساتھ ریاستی سطح پر اتحاد قائم کرنا چاہتی ہے جن کا بی جے پی کے ساتھ اتحاد نہیں ہے۔ کانگریس تنظیم کی تمام سطحوں پر درج فہرست ذاتوں (ایس سی)، درج فہرست قبائل (ایس ٹی)، دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) اور اقلیتوں کی نمائندگی کو 50 فیصد تک بڑھانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ اہم مسائل پر پارٹی کی حکمت عملی اور تنظیم کو بہتر بنانے کے لیے ملک بھر سے کانگریس کے سرکردہ لیڈران تین روزہ چنتن شیویرکے لیے ادے پور میں جمع ہوئے ہیں۔