نئی دہلی:
پورے ملک میں پھیلی کورونا وائرس کی دوسری لہر کے تناظر میں اب دہلی میں نائٹ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ کیجریوال حکومت نے یہ فیصلہ دہلی میں کورونا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر منگل کو لیا۔ یہ نائٹ کرفیو 30 اپریل تک شہر میں نافذ رہے گا۔ اس دوران رات 10 بجے سے صبح 5 بجے تک کرفیو لگا رہے گا۔ لوگوں میں یہ سوال گردش کررہا ہے کہ کیا اس کے بعد اگلا قدم لاک ڈاؤن ہوگا اس لئے کہ دہلی میں حالات دن بدن بگڑتے جارہے ہیں۔حالانکہ وزیر ٹرانسپورٹ گوپال رائے نے فی الحال اس کی تردید کی ہے۔ مگر حالات کیا رخ اختیار کرے کہانہیں جاسکتا۔ 14 اپریل سے رمضان المبارک کاآغاز ہوگا۔ سرکار کے نائٹ کرفیوکو آنے والے دنوں میں مزید بڑھایا جاسکتا ہے اسے خارج از امکان قرار نہیں دے سکتے۔ مسلمانوں میں تراویح کے تعلق سے یہ بے چینی بڑھ گئی ہے کہ آیا مسجدوں میں تراویح کی اجازت ہوگی یا نہیں۔ مہاراشٹر میں تمام عبادتگاہوں کو بند کردیا گیا ہے۔ اگر کورونا پر کنٹرول نہیں پایا جاسکا تو ممکن ہے کہ دہلی میں بھی یہ فیصلہ لیا جائے۔
کن چیزوں پر ہوگی پابندی ؟
نائٹ کرفیو کے دوران ٹریفک کی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ جو لوگ ویکسین لگوانے جانا چاہتے ہیں ان کو چھوٹ ہوگی ،لیکن ای پاس لینا ہوگا۔ راشن ، گروسری ، پھل، سبزی، دودھ اور دوا سےجڑے دکانداروں کو صرف ای پاس کے ذریعہ ہی آنے جانے کی اجازت ہوگی۔ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو بھی ای پاس کے ذریعہ ہی آمد ورفت کی اجازت ہوگی۔ شناختی کارڈ دکھانے پر پرائیوٹ ڈاکٹر، نرس ،پیرامیڈیکل اسٹاف کو بھی چھوٹ ملے گی۔
ایئر پورٹ، ریلوے اسٹیشن اور بس اسٹینڈ آنے جانے والے مسافروں کو مجاز ٹکٹ دکھانے پر چھوٹ دی جائے گی۔ حاملہ خواتین اور علاج کے لئے جانے والے مریضوں کو رعایت ملے گی۔ پبلک ٹرانسپورٹ جیسے بسیں ، دہلی میٹرو ، آٹوز ، ٹیکسیاں وغیرہ مقررہ وقت کے دوران انہی لوگوں کو لے جانے کی اجازت ہوگی جو نائٹ کرفیو کے دوران مستثنیٰ ہیں۔
ضروری خدمات میں مصروف تمام محکموں کے افراد کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔ دہلی حکومت کے حکم میں کہا گیا ہے کہ یہ لوگوں کی نقل و حرکت کے بارے میں ہے نہ کہ ضروری سامان اور ضروری خدمات کے بارے میں۔ ضروری خدمات کو اس حکم سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔