نئی دہلی :
اپریل میں کورونا وائرس کے نئے کیس غیر متوقع طور پر بڑھ گئے۔ اپریل کے وسط تک ہندوستان میں موت کا پانچواں سب سے بڑا سبب کووڈ 19 رہا ہے۔ خوراک پلانے سے ہندوستان میں 85,000 سے زیادہ افراد کی جانیں بچ سکتی ہیں۔ ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں مئی کے وسط تک کورونا انفیکشن کی دوسری لہر عروج پر پہنچ سکتی ہے اور یومیہ 5 ہزار سے زیادہ اموات کے اعدادوشمار کو دیکھنا پڑسکتا ہے۔
بھارت میں کورونا وائرس کے انفیکشن کی دوسری لہر مئی کے وسط تک سب سے زیادہ اونچائی پر پہنچ سکتی ہے۔ امریکی تحقیق میں کووڈ 19- کی ہلاکتوں کی روزانہ تعداد 5,600 رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ کووڈ-19 کی وجہ سے ملک میں اپریل اور اگست کے درمیان قریب تین لاکھ افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ یہ تحقیق واشنگٹن یونیورسٹی میں انسٹی ٹیوٹ برائے ہیلتھ میٹرکس اینڈ ایوولیوشن کی طرف سے کی گئی ہے۔
وسط مئی میں کووڈ -19 سے ہلاکتوں کی تعداد عروج پررہے گی
اس سال 15 اپریل کو شائع ہونے والی تحقیق سے وبا کی دوسری لہر پر قابو پانے کے لئے بھارت کی ملک گیر ویکسینیشن مہم پر امیدیں وابستہ ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے ہفتہ میں بھارت میں کورونا وائرس کے وبا کی حالت مزید خراب ہونے جارہی ہے۔ تحقیق کے لیے اس نے ہندوستان میں اموات اور انفیکشن کی موجودہ شرح کا اندازہ کیااور اندازہ لگایا ہے کہ رواں سال 10 مئی کو کووڈ -19 کی وجہ سے بھارت کی روزانہ اموات 5,600 کی تعداد بلند ترین سطح پر پہنچ جائے گی۔
واشنگٹن یونیورسٹی کی تحقیق سے سنسنی خیز انکشاف ہوا
12 اپریل اور یکم اگست کے درمیان 3,29,000 اضافی اموات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ واشنگٹن یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق ستمبر 2020 سے وسط فروری 2021 تک بھارت میں کووڈ 19 کے یومیہ معاملے کی تعداد میں کمی کا رجحان رہا، لیکن ملک میں اس رجحان کا الٹا اثر اس وقت دیکھا گیا جب اپریل میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ نئے معاملات میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔ کورونا وائرس کے روزانہ کیسزسال کے ستمبر میں عروج پر ہونے کے مقابلہ میں دوگنا بڑھ گئے۔
اپریل کے پہلے اور دوسرے ہفتے کے درمیان نئے تصدیق شدہ کیسز کی روزانہ تعداد میں 71 فیصد اضافہ ہوا ہے اور کووڈ- 19 کی گائڈ لائن پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے روزانہ اموات میں 55 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تجزیہ میں یہ بھی شامل کیا گیا ہے کہ اپریل کے وسط تک بھارت میں موت کی پانچویں سب سے بڑی وجہ کووڈ19- وبائی بیماری ہو گی۔ محققین نے اندازہ لگایا ہے کہ رواں سال 12 اپریل تک ہندوستان میں 24 فیصد افراد کووڈ-19سے متاثر ہوچکے ہیں، لیکن ماہرین نے ہندوستان میں ایمرجنسی استعمال کے لئے منظور شدہ کووڈ- 19 ویکسین پر بڑے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جولائی کے آخر تک صرف ملک بھر میں ویکسینیشن کی وجہ سے 85,600 افراد کی زندگیاں بچا لی جائے گی۔