وارانسی :(ایجنسی)
مغل بادشاہ اورنگزیب پر وارانسی کے کاشی وشوناتھ مندر کو گرانے اور وہاں گیان واپی مسجد بنانے کا الزام ہے۔ لیکن اگر ماہرین کی بات مانی جائے تو اورنگ زیب نے وارانسی میں نہ صرف کاشی وشوناتھ مندر کو منہدم کیا تھا بلکہ دیگر دو بڑے مندروں سمیت دیگر کئی سناتن عقیدے کے مراکز کو بھی منہدم کر کے وہاں مسجد بنوائی تھی۔ کاشی وشواناتھ کے بعد اورنگ زیب نے اگر کسی اور بڑے مندر کو نشانہ بنایا تو وہ پنچ گنگا گھاٹ پر واقع ’بندو مادھو کا مندر‘ تھا۔ اب یہ مندر ‘’دھرہرہ مسجد‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
کاشی میں بنی اس مسجد کے دو میناروں کے بارے میں یہ بھی دعویٰ کیا جاتا ہے کہ ان پر چڑھنے سے دہلی کا قطب مینار بھی نظر آتا تھا۔ تاہم اب سے 100 سال پہلے ان میناروںکو کمزورہونے کی وجہ سے گرادیاگیاتھا۔
1669 کے آس پاس اورنگ زیب نے بندو مادھو کے قدیم مندر کو توڑ کر بڑے چبوترے پر عالیشان دھرہرہ مسجد تعمیر کرائی تھی ۔ جس کے بعد اوند کے بادشاہ نے بندو مادھو کی مورتی کو مندر سے دوسری جگہ منتقل کر دیا تھا، جہاں وہ مقام اب بھی موجود ہے۔ پوجا کی جاتی ہے۔
بنارس ہندو یونیورسٹی میں سنسکرت ودیا دھرم وگیان کی فیکلٹی کے پروفیسر مادھو جناردن رتاتے نے آج تک س بات کرتے ہوئے بتایا کہ اورنگ زیب نے کاشی کو بہت نقصان پہنچایا تھا۔ انہوں نے یہاں کے کرتیواشیشور، بندو مادھو اور وشوناتھ مندروں کو تباہ کر دیا اور انہیں مکمل طور پر مساجد میں تبدیل کر دیاتھا۔ اس کے علاوہ اومکاریشور اور لٹبھیراو مندروں کو بھی نقصان پہنچایا تھا۔
پروفیسر جناردن رتاتے نے مزید کہا کہ دھرہرہ مسجد کے گھاٹ والے حصے میں جانے پر مندر کے باقیات نظر آئیں گے۔ یہاں ایک نوشتہ ہوا کرتا تھا جس پر لکھا تھا کہ اورنگ زیب نے مندر گرا کر مسجد بنوائی۔ وہ تحریر اب نظر نہیں آتی۔